تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزرا قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کیا آپ درختوں پرجھولتے ان اسمارٹ فونز کی کہانی جانتے ہیں؟

شکاگو: درختوں پر جھولتے اسمارٹ فونز کے پیچھے بہت دلچسپ وجہ ہے اور وہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ کام اپنے لیے حاصل کرنا۔

امریکی ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ای کامرس کمپنی ایمیزون کے لیے کام کرنے والے ڈرائیوروں نے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ آرڈر حاصل کرنے کے لیے دلچسپ طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔

شکاگو کے نواح میں‌ ایمیزون کےڈیلیوری اسٹیشنز اور ہول فوڈ اسٹورز کے باہر ان درختوں پر ڈیلیوری ڈرائیور اسمارٹ فون لٹکا دیے ہیں تاکہ صارفین کے زیادہ سے زیادہ آرڈر حاصل کر کے آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے۔

ڈرائیوروں نے درختوں پر یہ فون لٹکا کر انہیں اپنے پاس موجود فونز سے منسلک کر دیا ہے تاکہ دیگر کے مقابلے میں انہیں سبقت حاصل ہوسکے۔

رپورٹ کے مطابق درختوں پر لٹکے یہ فون ایمیزون کے سسٹم سے بھی جڑے ہیں اور ڈرائیور چاہے وہاں سے میلوں دور ہی کیوں نہ ہو، سسٹم کو ایسا ہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ قریب موجود ہے۔

امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ کتنے لوگ اس طریقے کو استعمال کر رہے ہیں مگر اس سے اندازہ ہوتا کہ آمدنی میں کمی کی وجہ سے لوگ کس طرح جارحانہ انداز سے دوسروں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

ایمیزوں کے ڈرائیوروں کو فی گھنٹہ 15 سے 18 ڈالرز ملتے ہیں جبکہ ایندھن اور گاڑی کی مرمت کے اخراجات بھی نہیں دیے جاتے۔

واضح رہے کہ عام طور پر ایمیزون کے آرڈر بک کرنے والا الگورتھم ایسے ڈرائیوروں کو ترجیح دیتا ہے جو ویئر ہاؤس کے قریب ہوں اور ایسے افراد کو پہلے ڈیلیوری کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -