14.4 C
Dublin
ہفتہ, جون 1, 2024
اشتہار

کیا آپ جانتے ہیں سورج کا اصل رنگ کیسا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

آسمان پر چمکتا طلوع کے وقت یہ سنہرا دوپہر میں پیلا ارو غروب کے وقت قدرے سرخ رنگت کا نظر آتا ہے خلا میں یہ سفید دکھائی دیتا ہے لیکن اس کا اصل رنگ کیا ہے؟

ہمارے نظام شمسی کا ایک بڑا ستارہ ہے جو ہائیڈروجن اور ہیلیم سے بنا ہے اور زمین سمیت تمام سیارے اسی کے گرد گردش کرتے ہیں سورج زندگی کی علامت ہے جس کے طلوع وغروب سے انسانی زندگی کے معمولات بندھے ہوتے ہیں لیکن سورج دن بھر میں کئی رنگ بدلتا ہے۔

اگر کوئی اس کو صبح سویرے طلوع کے وقت دیکھے تو یہ ہلکے سنہرے رنگ کا نظر آتا ہے جیسے جیسے دن چڑھتا ہے اس پر زرد رنگ چڑھتا رہتا ہے دوپہر کے وقت اس کو انسانی آنکھ سے دیکھنا مشکل ہوتا ہے لیکن ہر طرف پھیلی زرد دھوپ بتاتی ہے کہ اس وقت سورج کا رنگ پیلا ہے جب کہ غروب کے وقت اس کی رنگت سرخی مائل زرد یا نارنجی دکھائی دیتی ہے۔

- Advertisement -

اگر مطلع قدرے ابر آلود ہو تو یہ آسمان پر چودھویں کے چمکتے چاند کی مانند دکھائی دیتا ہے جب کہ خلا میں اس کا رنگ سفید نظر آتا ہے اکثر فضائی سفر کرنے والے بھی سورج کا رنگ سفید بتاتے ہیں۔ تو اتنے سارے نظاروں میں سورج کا اصل رنگ کیا ہے اس حوالے سے عوام میں ہمیشہ ابہام پایا جاتا ہے اور وہ یہ جاننے کی جستجو میں رہتے ہیں کہ سورج کا اصل رنگ کیا ہے۔

عوام میں پائے جانے والے اس ابہام کو ایلون مسک نے گزشتہ سال ایک نیا رخ دینے کی کوشش کی جب انہوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ سورج کا اصل رنگ سبز ہے جس سے لوگ حیرت میں مبتلا ہوگئے۔

 

تاہم سائنسدانوں کا اس حوالے سے کچھ اور ہی نظریہ ہے ان کا کہنا ہے کہ سورج کے مختلف رنگوں میں نظر آنے کی وجہ زمین کی فضا میں اس کی روشنی کے پھیلاؤ کا انداز ہے اور ہمیں وہی رنگ نظر آتا ہے جو تنگ ویو لینتھ (طول موج) رینج میں ریڈی ایشن سے نمایاں ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سورج سے نکلنے والے مختلف رنگوں کی توانائی کا لیول مختلف ہوتا ہے۔ نیلے رنگ کی روشنی کی توانائی زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ ادھر اُدھر پھرتی ہے جبکہ پیلے اور نارنجی رنگ کی توانائی کم ہوتی ہے۔

خلا میں یہ روشنی کسی چیز سے نہیں ٹکرا پاتی اور نیتجے کے طور پر سورج سفید نظر آتا ہے۔ زمین پر یہ عمل مختلف ہوتا ہے اور فضا میں موجود مالیکیولز سے ٹکرانے کے بعد یہ بکھر کر ہماری آنکھ میں پہنچتی ہے۔

دن کے وقت سورج کی روشنی میں نیلارنگ زیادہ منعکس ہوتا ہے جس کی وجہ سے آسمان نیلا نظر آنے لگتا ہے جبکہ پیلا رنگ کم توانائی رکھنے کی وجہ سے سورج کا رنگ پیلا نظر آتا ہے۔ طلوع آفتاب اور غروب کے وقت سورج افق کی جانب ہوتا ہے جس کی وجہ سے روشنی فضا اور ہوائی مالیکیولز میں سے زیادہ گزرتی ہے اور نتیجہ کے طور پر کمزور توانائی والے رنگوں کو تقویت ملتی ہے اور ہمیں افق پر پیلا، سرخ اور نارنجی رنگ نظر آنے لگتا ہے۔

خلا اور طیاروں میں سفر کے دوران سورج کے سفید نظر آنے کی وجہ سائنسدان یہ بتاتے ہیں کہ وہاں رکاوٹیں کم ہوتی ہیں اس وجہ سے وہ سفید رنگ کا دکھائی دیتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بعض ماہرین کہتے ہیں کہ انسانوں کے لیے سورج کی رنگت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہماری آنکھیں اور دماغ کس طرح روشنی کی وضاحت کرتے ہیں؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں