کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں اتائی ڈاکٹر کی جانب سے 9 سالہ بچی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی بنانے کا واقعہ سامنے آگیا۔
بچی سے مبینہ جنسی زیادتی میں ملوث اتائی ڈاکٹر کو علاقہ مکینوں نے پکڑ لیا اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔
متاثرہ بچی نے اپنے بیان میں بتایا کہ مجھے زبردستی پکڑ کر بے ہوش کر کے زیادتی کی گئی۔ سرجانی پولیس کے مطابق بچی کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ بچی کے اہل خانہ کی مدعیت میں ملزم برکت کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ادھر، اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے تفصیلات طلب کر لیں۔
صوبائی وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں ہدایت کی کہ جامع تفتیش کے بعد ملوث ملزم کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، متاثرہ بچی اور اہل خانہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
گزشتہ روز فیصل آباد میں جعلی پیر کی 16 سال کی لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی کا کیس سامنے آگیا تھا۔ چک جُھمرہ کی رہائشی خاتون نے اپنی بیٹی کو چار ماہ پہلے پیر شکیل کے اہل خانہ کی خدمت کیلیے گھر بھیجا تھا۔
جعلی پیر لڑکی کو گھر میں قید رکھ کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا تاہم موقع ملنے پر لڑکی فرار ہو کر والدین کے پاس پہنچ گئی تھی۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے تھانہ چک جھمرہ میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم جعلی پیر شکیل فرار ہوگیا ہے جس کی تلاش جاری ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ نے سی پی او سے رابطہ کیا تھا اور فرار ملزم کی گرفتاری کیلیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔