کراچی: کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اموات پر ڈاکٹرز نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے صوبے میں فوری ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کر دیا۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سمیت دیگر ڈاکٹرز تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور ہونے والی اموات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر انتہائی تشویش ہے۔
سابق صدر پیما کراچی ڈاکٹر مصباح العزیز نے کہا کہ عید کے بعد سے کورونا کے مریضوں میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان میں مریضوں کی تعداد تقریبا 80 ہزار اور اموات سولہ سو تک پہنچ چکی ہیں جب کہ یکم رمضان کو یہ تعداد بارہ ہزار 500 اور اموات 269 تھی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ان مریضوں کی 34 فیصد تعداد صرف کراچی میں موجود ہے، پیما حکومت سندھ سے ھیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے۔
ڈاکٹر مصباح العزیز کا کہنا تھا کہ کاروبار کھولا جارہا ہے اور آسانیاں دی جارہی ہیں اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا، کوویڈ کے خلاف جنگ کرنے والے ڈاکٹرز متاثر ہوجائیں تو ان کے لئے علیحدہ اپستال میں بستر مخصوص کئے جائیں، نجی ہسپتال بھی ڈاکٹرز کے لئے علیحدہ بستر مخصوص کئے جائیں۔
صدر پی پی اے سندھ ڈاکٹر جلال اکبر نے کہا کہ جراثیم بہت تیزی سے اپنے آپ کو تبدیل کرتا ہے اور اس کی علامتیں بہت تیزی سے تبدیل ہوتی ہیں، سوشل میڈیا پر کرونا کے خلاف گمراہ کن پیغامات شئیر کرنے والے افراد کی اصلاح کرنے کے لئے حکومت کوئی محکمہ بنائے۔
اس موقع پر پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر فیاض عالم نے کہا کہ پی پی ایز براہ راست سماجی اداروں کو دیں، وزیراعظم پی پی ایز کے پانچ ارب روپے کے پیکج کا اعلان کریں۔