ممبئی: بھارتی ڈاکٹرز نے معروف بالی وڈ اداکار سیف علی خان کی چاقو کے 6 وار کے باوجود جلد صحت یاب ہونے کے پیچھے کی وجوہات بتا دیں۔
سیف علی خان اپنے گھر کے اندر حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔ ملزم نے انہیں پیٹ پر چاقو کے 6 وار کر کے لہو لہان کیا تھا جس کے باعث وہ 5 دن اسپتال میں زیرِ علاج رہے تھے۔
بنگلورو سے تعلق رکھنے والے ماہر امراض قلب ڈاکٹر دیپک کرشنامورتی نے اداکار کی جلد صحت یابی کے پیچھے کی وجوہات بیان کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’سچ میں حملہ ہوا یا اداکاری کر رہے ہو‘: بھارتی وزیر کا سیف علی خان سے سوال
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ وضاحت ان لوگوں اور کچھ ڈاکٹرز کیلیے ہے جو سیف علی خان کی جلد صحت یابی پر شک کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر دیپک کرشنامورتی نے اپنی والدہ کی ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ فیکچرڈ پاؤں اور ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کے چند گھنٹے بعد چہل قدمی کر رہی تھیں۔ ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ سرجری کے اگلے دن والدہ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ میری والدہ کی 2022 کی ویڈیو ہے جو 78 سال کی عمر میں ٹوٹے ہوئے پاؤں کے ساتھ چل رہی ہیں، کم عمر اور صحت مند شخص تیزی سے صحت یاب ہو سکتا ہے، یہ ان ڈاکٹروں کیلیے جو اداکار کی صحت یابی پر شک کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کل جن لوگوں کی کارڈیک بائی پاس سرجری ہوتی ہے وہ تیسرے یا چوتھے دن پیدل اور سیڑھیاں چڑھنا شروع کر دیتے ہیں، براہ کرم سوشل میڈیا پر آنے اور اپنی لاعلمی کا فخریہ اظہار کرنے سے پہلے تحقیق کر لیں۔
ڈاکٹر امیت تھادھانی ایک سرجن ہیں۔ انہوں نے بھی سیف علی خان کی جلد صحت یابی پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اداکار کی اچھی حالت میں اسپتال سے باہر نکلنے کی ویڈیو دیکھی۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج کل ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کے بعد اسپتال میں ایک دن کا قیام معمول بن گیا ہے اور اس میں زیادہ آرام کی ضرورت نہیں پڑتی۔
ڈاکٹر امیت تھادھانی کہتے ہیں میرا اندازہ ہے جب وہ حملہ آور کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے تو ان کی پیٹ میں چھرا گھونپا گیا تھا لہذا یہ ترچھا پاراسپائنل چلا گیا۔