بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ حسنین بگھیو کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو میں داخل کردیا گیا، حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

تفصیلات کےمطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جہاں 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے حسنین بگھیو پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے، دربدر کی ٹھوکروں کے بعد متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔

آٹھ سالہ متاثرہ بچے کے والدین کو دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑیں، متاثرہ بچے کو لے کر والدین کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال بھیجا گیا، ابتدائی طور پر والدین لاڑکانہ سے انڈس اسپتال آئے، انڈس اسپتال سے کچھ دیر بعد فارغ کرکے بچے کو سول اسپتال بھیجا گیا، بعد ازاں سول اسپتال انتظامیہ نے بھی بچے کا کیس لینے سے انکار کردیا۔

سول اسپتال انتظامیہ نے بچے کو جناح اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا، بعد ازاں والدین بچے کو لے کر این آئی سی ایچ اسپتال پہنچے۔ دریں اثنا پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا جناح اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی جیسے شہر میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

راجہ اظہر نے کہا کہ بچے کے اہل خانہ اسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے، حکومت سندھ بچے کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے، جناح اسپتال انتظامیہ بچے کو بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کرے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق حسنین ایمرجنسی میں ہے، طبی امداد دی جارہی ہے، بچے کے چہرے کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، بچے کے ٹیسٹ کرلیے، رپورٹس آنے میں کچھ وقت لگے گا، ابتدائی طور پر بچے کو نیورو کے مسائل لگتے ہیں، بچے کے علاج کے لیےحکمت عملی بنارہے ہیں۔

بچے کے چچا صدام حسین نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسنین کی حالت بہت خراب ہے، حسنین کو دوائیاں اور انجکشن دیئے گئے ہیں، ہم بہت غریب لوگ ہیں، ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق حسنین کی حالت تشویش ناک ہے، علاج کے لیے ڈاکٹرز کی ٹیم تشکیل دی جائے گی، ڈاکٹرز کی مشاورت کے بعد بچے کی سرجری کا فیصلہ ہوگا۔

متاثرہ بچے کے والد غلام حسین کا کہنا ہے کہ بچے کے علاج کے لیے خون کی10بوتلیں منگوائی گئی ہیں، والد نے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون کی بوتلیں کہاں سے لائیں؟ ہمارا کوئی مسیحا بنے۔

والد کا مزید کہنا تھا کہ کمسن بیٹے حسنین بگھیو کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کیا، کھیتوں میں موجود لوگوں نے حسنین کو آوارہ کتوں سے چھڑایا، پہلے بچے کو تشویشناک حالت میں چانڈکا اسپتال لے کر گئے، جہاں بچے کو اینٹی ربیزویکسین سمیت دیگر طبی سہولیات فراہم کی گئیں، حکومت آوارہ کتوں کا خاتمہ کرے تاکہ دیگر بچوں کو بچایا جاسکے۔

لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 7 کتوں کا حملہ، منہ کھا گئے

دوسری جانب وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضٰی وہاب نے انوکھی منطق اپنائی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے کے ساتھ افسوسناک واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

خیال رہے کہ آج ہی کے دن سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان کے علاقے شاہی بازار میں کتوں نے اسکول جانے والی 2طالبات پر بھی حملہ کیا۔

واضح رہے کہ لاڑکانہ میں کتے مار مہم شروع کی گئی تو آصفہ بھٹو ناراض ہوگئی تھیں، لاڑکانہ میں آصفہ کی وجہ سے کتا مار مہم روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے آج ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔ تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں