لاہور : پنجاب کے ضلع ساہیوال میں بااثر زمیندار کے پاگل کتے کے کاٹنے کی وجہ سے چار بچوں کا والد پاگل ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے علاقے ڈیرہ رحیم کے رہائشی امین کو پاگل کتے نے کاٹا جس کے بعد اُسے ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا البتہ ڈاکٹرز نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔
علاقہ مکین کے مطابق جب وہ امین کو اسپتال لے کر پہنچے تو ڈاکٹرز نے کہا کہ اُن کے پاس انجیکشن یا کوئی دوا نہیں اور پھر وہ مریض کو لے کر واپس گھر آگئے۔قریبی رشتے دار نے بتایا کہ امین کو گھر لانے کے بعد اُس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوئی اور پھر وہ سب کو کاٹنے لگا جس کے بعد اُسے زنجیروں سے باندھنا پڑا۔
نوجوان کا کہنا تھا کہ اسپتال لے کر گئے تو معلوم ہوا کہ امین اب مکمل پاگل ہوچکا اور اب اُس کا کوئی علاج بھی ممکن نہیں ہے۔ پاگل کتے کو علاقہ مکینوں نے مل کر ہلاک کیا تو بااثر زمیندار نے الٹا اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا اور پنجائیت سے امین کے اہل خانہ کے خلاف فیصلہ کروایا۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ پاگل کتا بااثر زمیندار کا تھا جس کو مارنے پر اُس نے ڈیرہ رحیم ضلع ساہیوال تھانے میں مقدمہ درج کرایا اور پنجائیت نے کتے کے مرنے کے عوض پچاس ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا۔
امین کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ اُن کی تین بیٹیاں اور ایک معذور بیٹا ہے، وہ خود ٹی بی کی مریضہ ہیں اور بمشکل گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے بھینس فروخت کر کے پنجائیت کو 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ خاوند کو رسیوں سے باندھ کر رکھا ہوا ہے، اگر اُسے کھولا جائے تو وہ کسی کو بھی کاٹ لیتا ہے۔ متاثرہ خاندان اور اہل علاقہ نے حکام سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بااثر زمیندار نے علاج و معالجے کے بجائے الٹا مقدمہ درج کراویا اور پچاس ہزار روپے بھی ہتھیا لیے، ہمیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔