کراچی : وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خطاب کے جواب میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ ناکردہ گناہ پیپلزپارٹی کے گلے ڈال دئیے جاتے ہیں کیونکہ جب کے فور منصوبے کا ڈیزائن بنا تھا تو اس وقت واٹربورڈ کا چیئرمین کون تھا؟
ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور کی لاگت بھی بڑھی، ہماری نیت اور ہاتھ صاف ہیں، کے فور منصوبے کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے۔
ناصرحسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کے فور منصوبے پر بہت زیادہ کام کررہے ہیں، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
بلدیات کی65فیصد اسکیمز کراچی کی ہیں،انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی کو ماہانہ45کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں دیتے ہیں، بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس 14اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں : پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا تھا کہ پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، ہرشہری پوچھ رہا ہے کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کب مکمل ہوں گے، صاف پانی کی فراہمی کراچی کی اولین ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل پر سیاست نہ کی جائے بلکہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے سندھ حکومت کو پیشکش کی کہ بہت پیسہ ضائع ہوچکا آئیں پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔