تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کرکٹ کی دنیا میں ایک اور ’’سرفراز‘‘ جگمگانے لگا، رنز مشین بھارتی سلیکٹرز کی نظروں سے اوجھل

کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کے سابق کپتان کے ہم نام ایک اور کھلاڑی سرفراز خان جگمگا رہا ہے جس نے بھارتی فرسٹ کلاس کرکٹ میں رنز کے انبار لگائے ہوئے ہیں۔

بھارت کے فرسٹ کلاس کرکٹر 26 سالہ سرفراز خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں تو رنز کے انبار لگا دیے اور رانجی ٹرافی میں بھی مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن انڈین سلیکٹرز قومی ٹیم کی سلیکشن کے لیے انہیں مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔

ممبئی میں 1997 میں پیدا ہونے والے سرفراز خان نے کرکٹ کے ماحول میں آنکھ کھولی کیونکہ ان کے والد نوشاد خان کرکٹ کوچ تھے۔ اس لیے انہیں بچپن سے ہی کرکٹ سے لگاؤ پیدا ہوگیا جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جنون میں بدلتا گیا۔

سرفراز نے اپنی کرکٹ کا آغاز تو گھر کے قریب ممبنی کے مشہور آزاد میدان سے کیا تاہم انہیں شہرت 2009 میں اس وقت ملی جب سرفراز خان نے ممبئی کے اسکول ٹورنامنٹ ہیرس شیلڈ میں اپنے سکول کی نمائندگی کرتے ہوئے 421 گیندوں پر 439 رنز بنائے اور سچن تندولکر کا ریکارڈ توڑا۔
اس غیر معمولی کارکردگی سے وہ نگاہوں میں آئے تو انیہں ممبئی کی انڈر 19 ٹیم میں شامل کیا گیا اور یہ سفر انہوں نے انڈیا کی انڈر 19 تک جاری رکھا۔

سرفراز 2014 اور 2016 میں آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں جس کے 12 میچز میں انہوں نے مجموعی طور پر 566 رنز اسکور کیے تھے۔ ان کا اعزاز آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ ففٹی اننگز کھیلنے کا بھی ہے جن کی تعداد 7 ہے۔

سال 2014 کے جونیئر ورلڈ کپ میں اچھی کارکردیگی کا صلہ سرفراز کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم رائلز چیلنجرز بینگلور (آر سی بی) کی نمائندگی کرنے کی صورت میں ملا۔ انہوں نے 2014 میں ہی رانجی ٹرافی میں ممبئی کی جانب سے ڈیبیو کیا جس کے انہوں نے اگلے دو سال اترپردیش کی بھی نمائندگی کی۔

سرفراز خان فرسٹ کلاس میں اب تک 36 میچز کھیل کر 80 کی بہترین اوسط کے ساتھ 3380 رنز بناچکے ہیں جس میں 12 سنچریاں اور 9 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں جبکہ 20-2019 کے رانجی سیزن میں وہ ٹرپل سنچری بنانے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں۔

نوجوان بیٹر نے اپنی اس اعلیٰ کارکردگی کا سلسلہ رواں سال رانجی سیزن میں جاری رکھا ہوا ہے اور اب تک 6 میچز میں تین سنچریاں بناتے ہوئے 111 کی قابل رشک اوسط سے 556 رنز بنا لیے ہیں۔

فرسٹ کلاس کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ رنز بنانے کے باوجود سرفراز خان کو قومی ٹیم کے لیے سلیکٹرز کی جانب سے نظر انداز کیے جانے کے بعد کرکٹ کے مداح ان کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کی حمایت میں ایک مہم سی چل پڑی ہے۔

سرفراز کے حق میں آواز بلند کرنے والوں میں سابق بھارتی کھلاڑی اور صحافی بھی شامل ہیں۔

سابق بھارتی فاسٹ بولر وینکاٹیش پرساد نے ٹویٹ کی کہ ‘تین بلاک بسٹر ڈومیسٹک سیزن ہونے کے باوجود سرفراز خان کا ٹیم میں نہ ہونا صرف ان کے لیے ناجائز نہیں ہے بلکہ دومیسٹک کرکٹ کے ساتھ بھی زیادتی ہے کہ جیسے یہ پلیٹ فارم کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور وہ اسکور بنانے کے لیے بھی فٹ ہیں، جہاں تک وزن کی بات ہے، جتنے کلو زیادہ وزن ہوگا، اتنے رنز بنیں گے۔‘

اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا نے نوجوان بیٹر کی حمایت ان الفاظ کے ساتھ کی ہے کہ ’سرفراز خان کا ایک اور 100، وہ بھی کوٹلا سٹیڈیم کی مشکل کنڈیشنز میں۔

 

وشال کہتے ہیں کہ ‘آپ ٹیلنٹ کو نظرانداز کر سکتے ہیں لیکن اسے چمکنے سے نہیں روک سکتے، سرفراز خان اس کی بہترین مثال ہیں۔‘

Comments

- Advertisement -