کراچی : کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن مزید 15 دن تک معطل رہنے کا امکان ہے، مختلف مقامات پر ٹریک پر ایک فٹ سے زیادہ پانی موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن مزید تاخیر کا شکار ہے ، ٹرین آپریشن مزید 15 دن تک معطل رہنے کا امکان ہے۔
وزیرریلوے نے آج رہڑی سے بھریاروڈ پر زیر آب ٹریک کی انسپکشن کی ، مختلف مقامات پر ٹریک پر ایک فٹ سے زیادہ پانی موجود ہے۔
پانی نکالنے کیلئے ریلوے، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کے مشترکہ ایکشن پلان کا فیصلہ کیا ہے ، پانی کا انخلا ریلوے کے ساتھ مقامی آبادی کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔
سکھر ڈویژن میں کئی مقامات پر ریلوے ٹریکس پر سیلابی پانی ایک فٹ سے زائد ہے، اس حوالے سے ریلوے انجینئرز نے وزیر ریلوے سعد رفیق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی اترنے تک ٹریکس کی فٹنس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ سیلابی پانی متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک کے نیچے مٹی اور پتھر بہالے گیا ہے، 3 ہفتے سے بیشترمقامات پر ریلوے ٹریک زیر آب رہنے سے زنگ آلود ہوچکا ہے۔
انجینئرز کا کہنا تھا کہ پہلے سکھر ڈویژن متعدد مقامات اور کراچی ڈویژن کے چند مقامات کی مکمل انسپیکشن ہوگی، ٹریک کی مکمل انسپکشن اور متاثرہ حصوں کی مرمت کے بعد ہی ٹرین آپریشن بحال ہوسکے گا۔
سعدرفیق کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ سکھرڈویژن میں بارش کے پانی نے سگنلز کے نظام کو بھی متاثر کیا ہے، پانی اترنے پر انسپکشن ہوگی، کراچی تک آپریشن بحالی کی کوئی تاریخ دی جاسکے گی۔
محکمہ ریلوے نے 14 اور 15 ستمبر کی ایڈوانس بکنگ کی ٹکٹوں کی رقم واپسی کا لیٹر جاری کردیا ہے، مزید 2 دن کراچی سے اپ اینڈ ڈاون ٹریک پر چلنے والی تمام ٹرینوں کی ٹکٹ واپس کی جائے گی۔
مالی بحران سے بچنے کے لیے محکمہ ریلوے 2،2 دن کی ٹکٹوں کا ریفنڈ کر رہا ہے۔