واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 کے صدارتی الیکشن میں جیت کے جھوٹے دعوے کا اعتراف کر لیا۔
روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ انھوں نے اپنا ذہن بنا لیا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، یہ ایک جھوٹا دعویٰ تھا جو وہ کرتا رہا۔
ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے اپنے وکلا کا بھی ذرا احترام نہ کیا اور 2020 کی شکست کو چیلنج کرنے کے سلسلے میں اپنے ہی وکلا کے خیالات کو مسترد کر دیا، ٹرمپ نے کہا میں نے اپنے وکیلوں سے مشورہ کیا تاہم دعویٰ کرنا میرا ذاتی فیصلہ تھا۔
واضح رہے کہ الیکشن نتائج بدلنے کے مقدمے میں سابق صدر پر فردِ جرم عائد ہو چکی ہے، اگرچہ 2024 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کا مقابلہ کرنے کے لیے ریپبلکن نامزدگی کے حصول میں ٹرمپ سب سے آگے نکل چکے ہیں، تاہم انھیں اب 4 مجرمانہ مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جن میں دو مقدمات کا تعلق بائیڈن سے شکست کو ختم کرنے کی کوششوں سے ہے۔
WATCH: Former President Trump says he needed ’22,000 votes’ in each state to win in 2020, but falsely claims he still won
KRISTEN WELKER:
When you say you needed one-tenth of a point, you needed one-tenth of a point to win?FMR. PRES. DONALD TRUMP:
I needed a very small — I… pic.twitter.com/zcLrTvS993— Meet the Press (@MeetThePress) September 17, 2023
ٹرمپ نے این بی سی کے ’’میٹ دی پریس‘‘ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا دھاندلی کی بات کرنا میرا فیصلہ تھا، اور اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے میں نے اپنی ’’جبلت‘‘ پر بہت زیادہ انحصار کیا۔
خیال رہے کہ ٹرمپ مسلسل جھوٹے دعوے کرتے رہے ہیں کہ ووٹنگ میں بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کے ذریعے ان سے الیکشن چرایا گیا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں وکلا کے خیالات اور اپنی مہم کو مسترد کیوں کیا، کہ وہ الیکشن ہار گئے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا: ’’کیوں کہ میں ان کا احترام نہیں کرتا تھا۔‘‘