واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی ورکرز کو ایچ ون بی ویزا دینے کی حمایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی کارکنوں کے حوالے سے بڑا یو ٹرن لے لیا ہے، اور اب وہ غیر ملکی افرادی قوت کی افادیت کے معترف ہیں، انھوں نے غیر ملکی ورکرز کو ایچ ون بی ویزا دینے کی حمایت کر دی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ساتھی ایلون مسک اور وویک رامسوامی دراصل ایچ ون بی ویزا کے حامی ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے یو ٹرن لیا، انھوں نے کہا کہ ایچ ون بی ویزا اچھا پروگرام ہے، اپنے کاروبار کے لیے کئی بار استعمال کیا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دور میں ایچ ون بی ویزا کے خلاف قانون بنائے تھے، اور ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت میں ایچ ون بی ویزوں میں کمی کی گئی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے ختم کر دیا تھا۔
ایلون مسک پر جرمنی کا بڑا الزام
ایلون مسک کی حمایت میں ماضی کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ اب امریکی انجینئرنگ ٹیلنٹ کی کمی کو تسلیم کر رہے ہیں، اور امریکی یونیورسٹیوں سے غیر ملکی گریجویٹس کی اقتصادی شراکت پر زور دینے لگے ہیں۔ اس سے قبل وہ دلیل دیا کرتے تھے کہ اس سے مقامی ملازمین کی نوکریوں کو نقصان پہنچے گا۔
ہفتے کے روز نیویارک پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹرمپ خود کو H-1B ویزے پر یقین رکھنے والے کے طور پر پیش کرتے رہے اور اسے ایک ’عظیم پروگرام‘ قرار دیا۔
دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالت کی جانب سے مصنفہ کے جنسی استحصال کس کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے، جیوری نے ٹرمپ کو مصنفہ ای جین کو جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کا مرتکب قرار دیا تھا، جیوری نے ان کو متاثرہ خاتون کو 50 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا، فیڈرل اپیل کورٹ نے ٹرمپ کی کیس پر نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی۔