نیویارک : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا ریاست کے سابق شیرف جو آرپائیو کو معاف کردیا جن پر توہین عدالت کا جرم ثابت ہوگیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایریزونا کے سابق شیرف 85 سالہ جو آپائیو کو اس وقت عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیا تھا جب انہوں نے تارکین وطن کی نگرانی کرنے کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہیں رواں سال اکتوبر میں سزادی جانی تھی۔
جو آرپائیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدراوباما کے دورکی باقیات کی جانب سے انہیں سیاسی نشانہ بنایا گیا تھا۔
Thank you @realdonaldtrump for seeing my conviction for what it is: a political witch hunt by holdovers in the Obama justice department!
— Joe Arpaio (@RealSheriffJoe) August 26, 2017
ایریزونا کے سابق شیرف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔
I am humbled and incredibly grateful to President Trump. I look fwd to putting this chapter behind me and helping to #MAGA
— Joe Arpaio (@RealSheriffJoe) August 26, 2017
جو آرپائیو نے کہا کہ میں کہیں نہیں جارہا تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ آئندہ شیرف کا انتخاب لڑیں گے یا نہیں۔
خیال رہے کہ جو آرپائیو 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران کئی بار نظر آئے تھے۔
امریکی صدر نے کہا کہ مجھے بتاتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی کہ میں 85 سالہ جو آرپائیوکو معاف کردیا ہے۔
انہوں نےکہا کہ آرپائیو نے شیرف کی حیثیت سے عوام کو جرم اور غیر قانونی تارکینِ وطن سے بچانے کے لیے خدمات سرانجام دیں۔
I am pleased to inform you that I have just granted a full Pardon to 85 year old American patriot Sheriff Joe Arpaio. He kept Arizona safe!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 26, 2017
واضح رہے کہ جو آرپائیوکو 2011 میں تارکین وطن کی نگرانی کے حوالے سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کا مرتکب قراردیا گیا تھا۔