تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

ٹرمپ کو کام کرنا بھی گلے پڑ گیا، ایک ہی انداز کی مختلف تصاویر وائرل

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی علاج کے دوران صدارتی امور انجام دینے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد ملٹری اسپتال میں زیر علاج ہیں اور گزشتہ روز ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں کو اہم قرار دیا تھا۔

گزشتہ شب وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹرمپ کی والٹر ریڈ آرمی میڈیکل سینٹر سے تصاویر بھی جاری کی گئیں جس میں بتایا گیا کہ وہ علاج کے دوران صدارتی امور بھی سرانجام دے رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک تصویر میں انہوں نے سفید قمیض پہنی ہوئی ہے اور ہسپتال میں صدارتی کمرے میں موجود کانفرنس روم میں کام کررہے ہیں۔

ایک اور تصویر میں ڈونلڈ ٹرمپ سوٹ پہنے ہوئے ایک دستاویز پر دستخط کررہے ہیں، مگر اس میں کمرا کوئی اور ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے ان میں سے ایک تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ‘کچھ بھی انہیں امریکی عوام کے لیے کام کرنے سے نہیں روک سکتا’۔

مگر ایئر کرنٹ نامی ایوی ایشن جریدے کے ایڈیٹر انچیف نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ امریکی صدر کی یہ دونوں تصاویر 10 منٹ کے وقفے سے لی گئیں۔

انہوں نے لکھا کہ ‘وائٹ ہاؤس کی جانب سے والٹر ریڈ میں صدر کے کام کرتی تصاویر 10 منٹ کے وقفے سے لی گئیں، جو ای ایکس آئی ایف ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے جو اے پی وائر پوسٹنگ میں ایمبیڈ ہے، جہاں پر وائٹ ہاؤس نے انہیں شیئر کیا’۔

مگر ایک تصویر زیادہ دلچسپ ہے جس میں وہ کسی دستاویز پر دستخط کررہے ہیں کیونکہ ٹوئٹر پر عقابی نگاہ رکھنے والوں نے دریافت کیا کہ وہ ایک سادہ کاغذ پر مارکر سے اپنے دستخط کررہے تھے۔

ان تصاویر کو اس لیے جاری کیا گیا تھا تاکہ امریکی عوام کو صدر کی صحت میں بہتری کی یققین دہانی کرائی جاسکے کیونکہ اس حوالے سے متضاد رپورٹس اور افواہیں پھیل رہی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے ان تصاویر پر اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم ٹوئٹر پر یہ وائرل ہوچکی ہیں اور ان کے ساتھ لفظ اسٹیجڈ ٹرینڈ کرتا رہا۔

Comments

- Advertisement -