ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

ٹرمپ کی مقبولیت میں تیزی سے کمی کی وجہ سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت تیزی سے کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

دی اکنامسٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت تین ماہ میں چودہ فیصد پوائنٹس گر گئی، جو ان کے پہلے دور سے زیادہ تیزی سے ہوا۔ ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں پر عوام ناراض ہیں۔

یو گوو سروے کے مطابق معیشت پر ان کی درجہ بندی منفی سات فیصد ہے۔ بیس فیصد ووٹرز مہنگائی سے ناخوش ہیں۔ وفاقی ملازمتوں میں کٹوتی، کسانوں کی امداد میں کمی اور بھاری ٹیرف نے معاشی انتشار پھیلایا۔

ٹرمپ کے آنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ 19فیصد گر گئی، ہسپانوی اور نوجوان ووٹرز میں مقبولیت بالترتیب منفی 37 اور25 فیصد ہے۔ 6 سوئنگ ریاستیں ان کے خلاف جھک رہی ہیں، 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز کیلئے خطرہ بڑھ رہا ہے۔

دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ محکمہ صحت اور دیگر سماجی اداروں کے لیے مختص فنڈز میں چالیس ارب ڈالر کی کٹوتی پر غور کر رہی ہے۔

یہ کٹوتی محکمہ صحت کے صوابدیدی اخراجات میں تقریباً ایک تہائی کے قریب ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت کے فنڈز میں کٹوتی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، جس کو آئندہ مالی سال کے بجٹ سے پہلے منظوری کے لیے کانگریس میں بھیجا جائے گا۔

واشنگٹن پوسٹ نے بدھ کے روز ابتدائی بجٹ دستاویز حاصل کی تھی، 64 صفحات پر مشتمل دستاویز میں نہ صرف کٹوتیوں بلکہ محکمہ صحت اور سماجی اداروں کی تنظیم نو کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے بجٹ کی تجاویز میں مالی سال 2026 کے لیے ’ہیڈ اسٹارٹ‘ (کم آمدنی والے خاندانوں اور بچوں کے لیے) جیسے پروگراموں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو ان کمیونٹی مینٹل ہیلتھ کلینک کے لیے فنڈنگ کرتا ہے جن کا مقصد نوعمری کے حمل کو روکنا ہے۔

ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

واضح رہے کہ اس بجٹ تجویز میں ’ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز‘ کے اندر ایک نئی ایجنسی (ایڈمنسٹریشن فار اے ہیلتھی امریکا) کے لیے تقریباً 20 ارب ڈالر مختص کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، ایچ ایچ ایس کے سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ انھوں نے کئی موجودہ ایجنسیوں کو اس نئے ادارے میں ضم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں