نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے پر ردعمل دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بشارالاسد ملک سے بھاگ گیا ہے، روس کو بشارالاسد کی حفاظت میں اب کوئی دلچسپی نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کا زوال روس کی جانب سے ساتھ چھوڑنے کی وجہ سے ہوا ہے، یوکرین جنگ کی وجہ سے روس اور ایران دونوں ہی اس وقت کمزور ہیں۔
اس سے قبل امریکی صدر نے شامی حکومت کے زوال پر اپنے خطاب کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ اس نے سیکڑوں بے گناہ شامیوں کو بے دردی اور تشدد کا نشانہ بنایا اور موت کے گھاٹ اتارا۔
بائیڈن نے کہا کہ حکومت کا خاتمہ انصاف کا ایک بنیادی عمل ہے یہ شام کے دیرینہ لوگوں کے لیے اپنے قابل فخر ملک کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا ایک تاریخی موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کا زوال بھی خطرے اور غیر یقینی صورتحال کا لمحہ ہے کیونکہ ہم سب اس سوال کی طرف متوجہ ہیں کہ آگے کیا ہوگا، امریکا شام میں اپنے شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ انہیں خطرے سے نمٹنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے۔
اسرائیل نے شام پر فضائی حملے تیز کردیئے، اسلحے کے ذخائر نشانہ
انہوں نے مزید کہا کہ برسوں سے اسد کے اصل حمایتی ایران، حزب اللہ اور روس رہے ہیں، لیکن گزشتہ ہفتے کے دوران ان کی حمایت ختم ہو گئی، یہ تینوں آج اس وقت سے کہیں زیادہ کمزور ہیں جب میں نے اقتدار سنبھالا تھا، حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کرنے کے بعد جب دنیا کے بیشتر ممالک نے خوف کے ساتھ جواب دیا، ایران، اس کے پراکسیوں نے اسرائیل کے خلاف کثیر محاذ جنگ شروع کرنے کا انتخاب کیا اور یہ ایران کی طرف سے ایک تاریخی غلطی تھی۔