واشنگٹن : امریکا کی حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے اہم رہنما امریکی صدر کے مخالف ہوگئے، سابق صدر بش نے آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی متنازع پالیسیوں کے باعث اپنی ہی جماعت میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ری پبلکن سینیٹر مٹ رومنی نے واشنگٹن میں نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، اس حوالے سے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے کئی اہم رہنما ٹرمپ کے خلاف ہوگئے ہیں، سابق صدر بش نے بھی آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت اور نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے والے سابق امریکی وزیرخارجہ کولن پاول نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔
ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر مٹ رومنی نے حالیہ واقعات میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر پر کڑی تنقید کی، انہوں نے آئندہ صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس نومبر میں امریکا میں صدارتی الیکشن کا انعقاد ہوگا، صدر ٹرمپ کو الیکشن میں مضبوط امیدوار سابق نائب صدر جو بائیڈن کا سامنا ہوگا، سابق نائب امریکی صدر جو بائیدن نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے لیے انہیں ڈیموکریٹک پارٹی کے مطلوبہ ووٹ حاصل ہو گئے ہیں۔