واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میری شمالی کوریا رہنما کم جونگ ان سے ملاقات نہ ہوتی تو امریکا اور شمالی کوریا میں جنگ ہوسکتی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کم جونگ ان کے ساتھ مثبت گفتگو ہوئی سب اچھا چل رہا ہے نہ ہی کوئی راکٹ لانچ کیے جارہے ہیں جبکہ گزشتہ 8 ماہ سے کسی نیوکلیئر میزائل کو ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پورا ایشیا خوش ہے صرف اپوزیشن پارٹی کے جس میں فیک نیوز بھی شامل ہے جو شکایت کررہے ہیں، اگر میں نہ ہوتا تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی۔
Many good conversations with North Korea-it is going well! In the meantime, no Rocket Launches or Nuclear Testing in 8 months. All of Asia is thrilled. Only the Opposition Party, which includes the Fake News, is complaining. If not for me, we would now be at War with North Korea!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) July 3, 2018
واضح رہے کہ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ جزیرہ نما کوریا ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق کے باوجود شمالی کوریا نے اپنی نیوکلیر ہتھیاروں کے لیے ایندھن کی پیداوار میں اضافہ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے درحقیقت اپنے تجربات کے 4 بڑے مقامات کو تباہ کردیا ہے، یہ امر جوہری ہتھیاروں کے مکمل طور پر تلف کیے جانے سے متعلق ہے اور اس کا آغاز ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔