واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مکمل امریکی انخلا اور فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کو الوداع کہنے اور اس کی فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا گیا ہے، ریپبلیکن سینیٹر مائیک لی کی جانب سے پیش کردہ بل میں یو این ملازمین کا سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
بل میں میں یو این اور اس سے منسلک اداروں سے امریکا کے مکمل انخلا، اس کی فنڈنگ روکنے، اقوام متحدہ کے ساتھ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی تجویز ہے جو اسے نیویارک میں سرکاری ہیڈکوارٹر رکھنے کا حق دیتا ہے۔
اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں شرکت نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل ڈبلیو ایچ او اور یو این ہیومن رائٹس کونسل جیسے عالمی اداروں سے بھی دست برداری اختیار کر چکی ہے، ریپبلکن قانون سازوں نے پہلے ہی امریکی مفادات کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کی ناکامی اور ٹرمپ کے ’’امریکا فرسٹ‘‘ ایجنڈے سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے انخلا کی وکالت کرنے والی قانون سازی متعارف کرائی ہے۔
امریکی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ
یوٹاہ کے سینیٹر مائیک لی کی سربراہی میں ’ڈی فنڈ ایکٹ‘ (اقوام متحدہ کے زوال سے مکمل علیحدگی) کا مقصد اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے امریکی رکنیت اور اس کی فنڈنگ کو ختم کرنا ہے۔