لاہور: کم وبیش ساڑھے تین سال تک ذمے داریاں نبھانے والے ڈپٹی اسپیکر آج بیگانے ہوگئے، ملازمین نے دوست محمد مزاری کی آمد پر اسمبلی گیٹ کھولنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب کی اسمبلی آمد پر دروازہ نہیں کھولا گیا، دوست محمد مزاری سرکاری گاڑی پر اپنے عملے کے ساتھ پنجاب اسمبلی آئے تھے تاہم انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہ ملی اور وہ میڈیا سے گفتگو کے بعد واپس چلے گئے۔
دوست محمد مزاری کی پنجاب اسمبلی آمد کے موقع پر پی ٹی آئی اور لیگی کارکنان آمنے سامنے ہوئے، مسلم لیگ کے کارکنوں نے عمران خان کو کرپٹ اوربددیانت قرار دیا جبکہ تحریک انصاف کے کارکنان نے بھی جواباً نوازشریف کےخلاف نعرے بازی کی۔
پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف بھگوڑاہے اور لندن میں چھپ کربیٹھا ہے، یہ ملک سے باہر رہتے ہیں اور کرپشن کا پیسہ اکھٹا کرنے پاکستان آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سے اختیارات واپس لے لیے گئے
بعد ازاں دوست محمد مزاری نے اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں شرکت نہیں کرونگا، جب سرکاری طورپراجلاس بلانےکا فیصلہ ہوگا توپھر شامل ہونگا۔
اس کے بعد اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ’ میں ٹیلی فوبک گفتگو کرتے ہوئے دوست مزاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کیساتھ ہوں چھوڑنےکاکوئی فیصلہ نہیں کیا، دیکھ لیں پارٹی نےمیرے ساتھ کیاکیا؟، اسپیکر نےمیرے سارے اختیارات لے لیے، میرےخلاف عدم اعتماد تحریک جمع کرادی گئی ہے۔