کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے کہا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں جگر کی پیوند کاری کے آغاز سے جگر کے عارضہ میں مبتلا مریضوں میں امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے کیونکہ اب انہیں اس کے علاج کے لئے ملک سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جگر کی پیوند کاری کئے جانے والے مریضوں اور جگر کا عطیہ کرنے والے افراد کے ہمراہ ڈا ؤیونیورسٹی اوجھاکیمپس میں ایک پریس بریفنگ کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ جگر کی پیوند کاری کے لئے جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ سرجنز کو امریکہ اور ترکی سے تربیت دلوائی گئی ہے تاکہ کامیاب پیوند کاری اور مریض کی مکمل صحت یابی کو بھی جلد از جلد یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جگر کی پیوند کاری کے اخراجات کے مقابلہ میں ڈا ؤیونیورسٹی میں انہیں کم سے کم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے پھر بھی جو مریض اس آپریشن کے اخراجات یک مشت ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے ہوں گے انہیں قسطوں میں ادائیگی کی سہولت بھی فراہم کی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں جلد ہی گردوں کی پیوند کاری کا بھی آغاز کیا جائے گا جس کے لئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ھیں۔اس سہولت کی فراہمی سے گردوں کے عارضہ میں مبتلا مریضوں کا بروقت علاج معالجہ ممکن ھو سکے گا۔
اس موقع پر پروفیسر معسود حمید نے کہا کہ گورنر سندھ کی جانب سے جگر کی پیوند کاری کے پہلے 10 آپریشن کے اخراجات برداشت کرنے پر وہ ان کے شکر گذار ہیں۔