تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کابل میں خوف ناک حملہ، 27 ہلاک، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان رہنما کی برسی کی تقریب پر ہونے والے حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی تقریب میں موجود تھے تاہم وہ بال بال بچ گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں افغان رہنما عبد العلی مزاری کی برسی کی تقریب پر خوف ناک حملہ کیا گیا، ابتدا میں راکٹ فائر کیا گیا، دھماکے کے بعد تقریب میں موجود لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، بتایا جا رہا ہے کہ حملے میں 27 افراد جان سے گئے۔

حملے میں 20 کے قریب افراد کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، اس تقریب میں اپوزیشن لیڈر عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے، افغانستان میں ہائی پیس کونسل کے سربراہ محمد کریم خلیلی خطاب کر رہے تھے کہ مسلح افراد نے تقریب میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

افغان رہنما کریم خلیلی تقریر کے دوران راکٹ کے دھماکے کی آواز سن کر فوراً چلے گئے

افغانستان: تاریخی معاہدے کے باوجود پرتشدد واقعات، امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا

افغان میڈیا کے مطابق افغان ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر سیاسی شخصیات حملے میں محفوظ رہیں، دوسری طرف ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل میں برسی کی تقریب پر حملے سے طالبان کا کوئی تعلق نہیں ہے، طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم عوامی اجتماعات پر حملے کے حامی نہیں ہیں۔

افغان حکومت نے کابل میں برسی کی تقریب پر حملے کو انسانیت پر حملہ قرار دے دیا۔ خیال رہے کہ ہزارہ لیڈر عبد العلی مزاری کو 1995 میں طالبان کا قیدی بنائے جانے کے بعد مار دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ٹھیک ایک سال قبل بھی کابل میں ایک تقریب کے دوران سابق افغان صدر حامد کرزئی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ پر حملہ کیا گیا تھا تاہم دونوں محفوظ رہے تھے۔

حالیہ ہفتوں میں عبداللہ عبداللہ کی جانب سے افغان انتخابات کے نتائج کو چیلنج کیے جانے کے بعد افغانستان میں سیاسی تناؤ بہت بڑھ گیا ہے، انتخابات میں اشرف غنی ایک بار پھر پانچ سال کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -