اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

فرزند کشمیر ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی شہادت کو 30 برس گزر گئے

اشتہار

حیرت انگیز

تحریک آزادی کشمیر اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سرگرم رکن المعروف فرزند کشمیر ڈاکٹرعبدالاحد گورو کی شہادت کو30سال مکمل ہوگئے۔

ڈاکٹرعبدالاحدگورو24نومبر1939کوسری نگرمیں پیدا ہوئے، وہ پہلے کشمیری سرجن ہیں، انہوں نے 1987میں اوپن ہارٹ سرجری کی، عبدالاحد گورو تحریک آزادی کشمیر،جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سرگرم رکن تھے، وہ تمام حلقوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔

ڈاکٹرعبدالاحدگورو نےمتعدد بارحکومت اور مجاہدین کے درمیان ثالث کا کردار بھی ادا کیا، بھارت ڈاکٹرگورو سے عالمی سطح پر کشمیر میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی چشم کشائی پر نالاں تھا، نڈر اور بےباک رویے سےباز رکھنے کیلئے ڈاکٹرعبدالاحد گورو پر2بار قاتلانہ حملہ بھی ہوا۔

آخر کار یکم اپریل1993کو ڈاکٹرعبدالاحد گورو نے جام شہادت نوش کیا اور اپنے خالق حقیقی سے جاملے، ان کی تشدد زدہ، گولیوں سے چھلنی لاش سرینگر باچپورہ میں پائی گئی، بھارتی فورسزنے ڈاکٹرعبدالاحد گورو کی شہادت کا ملبہ حزب المجاہدین پر ڈالا، تاہم بعد ازاں ایشیا واچ، فزیشن فارہیومن رائٹس کی تحقیقات نے بھارت سرکار کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ڈاکٹرعبدالاحد گورو کی شہادت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیا، سابق بھارتی وزیر وجاہت حبیب اللہ کے مطابق بھارت نے پوری پلاننگ سے ڈاکٹر گورو کو قتل کرایا تھا۔

سابق بھارتی وزیر کے مطابق ڈاکٹرعبدالاحد گورو کا انتہائی معتبر تشخص بھارتی فورسز کو کھٹکتا تھا،بھارتی فورسز نے زیرحراست مبینہ دہشت گرد ذوالقرنین کو ڈاکٹر گورو کے قتل کے بدلے رہائی کا وعدہ کیا، بعد ازاں دہشت گرد ذوالقرنین کو بھی جعلی مقابلے میں مار دیا گیا۔،

جنازے پربھارتی فورسز کی فائرنگ سے ڈاکٹر گورو کے بہنوئی سمیت متعدد افراد شہید ہوئے آج شہید حکمت ڈاکٹرعبدالاحد گورو کی سماجی خدمات ولازوال قربانیوں کو خراج عقیدت کا دن ہے، خدمات کے اعتراف میں کشمیری عوام ڈاکٹرعبدالاحدگورو کو شہید حکمت کے لقب سے یاد کرتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں