کراچی : احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو علاج کی غرض سے 11 دن کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
عدالت نے گواہ کو دستاویزات ترتیب کے ساتھ پیش کرنے کا حکم دے دیا، نیب کے گواہ شعیب کا بیان آج بھی قلمبند نہ ہوسکا۔
دوسری جانب ڈاکٹرعاصم نے احتساب عدالت میں ایک بارپھر بیرون ملک جانےکی درخواست دائرکی اور کہا علاج کےحوالے سے دبئی جاناچاہتے ہیں۔
احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کی علاج کے لیئے باہر جانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 22 جولائی سے 6 اگست تک ملک سے باہر جانے کی اجازت دی اور نیب کے نئے دستاویزات کو پڑھنے کے لئے وکلا کو مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کردی۔
اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد کیس کی دو سو چھبیس ویں ہیرنگ ہے، جعلی کیس مجھ پر بنا دیا گیا ہے، 8پراسیکیوٹرز تبدیل ہوچکے ہیں، نیب نے بھی پولیس کی طرح شروع کردیا ہے کہ فٹ کردو مگر گواہ پیش نہیں کریں گی۔
چند روز قبل پیشی کے موقع پر پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارٹھیک کہتےہیں وہ پاکستانی سیاست کے لئے موزوں نہیں، صحافی نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کوانتخابی مہم میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیا وجہ ہے؟ جس پر انھوں نے جواب میں کہا کہ سیاست میں تنقید برائے تنقید ہوتی رہتی ہے،پیپلزپارٹی پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔
ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ جو بھی حالات ہوں الیکشن وقت پر ہونا چاہیے اور سسٹم چلتے رہنا چاہیے۔