کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت میں رینجرز کے وکیل نے الزام لگایا کہ ڈاکٹرعاصم نے ایم کیوایم کے دہشت گردوں کاعلاج کیا جبکہ لیاری گینگ وارکے معاملات دیکھنے کیلئے آصف زرداری کے کہنے پر قادرپٹیل کے ذریعے عزیربلوچ، بابالاڈلہ سے رابطہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت شروع ہوئی تو رینجرز کے وکیل ساجد محبوب شیخ نے جوابی دلائل دیتے ہوئے وکیل استغاثہ سے کہا کہ رینجرز کا ڈاکٹر عاصم سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے، وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ ڈاکٹرعاصم نے جے آئی ٹی میں بیان کی تردید کی ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ مریضوں کےعلاج کرنیوالے کسی ڈاکٹر کا بیان نہیں ملا۔
سماعت کے دوران وکیل استغاثہ نےالزام لگایا کہ پہلے تفتیشی افسر نے ٹھوس شواہد حاصل کئے، تفتیشی افسر تبدیل ہوا اس نے شواہد کو ملزموں کے حق میں تبدیل کردیا، جس کا ریکارڈ نہ روزنامچہ میں ہے نہ کوئی انٹری ہے۔
رینجرز وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم گہرے تعلقات کی بنا پر ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کا علاج کرتے رہے ہیں، انہوں نے لیاری گینگ وارکے تیرہ اور القاعدہ کے چھ ممبران کو علاج کی سہولیات فراہم کی۔
رینجرز کے وکیل نےدلائل میں کہا کہ ڈاکٹرعاصم ذہنی تناؤ کا شکار ہیں، انھیں ہرطرح کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، جس پر ڈاکٹرعاصم نے جھوٹا جھوٹا کی آوازیں لگائیں۔
ڈاکٹرعاصم نے اپنے بیان میں کہا کہ جے آئی ٹی میں انہیں بل گیٹس سے زیادہ امیر بتایا گیا ہے، میری اہلیہ لندن کےاسپتال میں مررہی ہیں اور میں یہاں قید ہوں۔
مقدمے کی سماعت اٹھارہ جون تک ملتوی کردی گئی، آئندہ سماعت پر درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا جائیگا۔