کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد کرتےہوئے سیون اے ٹی اے کی دفعات برقراررکھنے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں حراست میں لینے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس میں ایک اور موڑ آگیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین کی رپورٹ پربھی عدم اطمینان کا اظہار کردیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمہ نہیں بنتا لیکن اسے اے کلاس مقدمہ قرار دیا جائے۔
تاہم رینجرز کے وکیل کی مخالفت اور رپورٹ کو دیکھنے کے بعد عدالت عالیہ نے ڈاکٹر عاصم کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت چلانے اور ڈاکٹر عاصم کو حراست میں لینے کے احکامات دے دیئے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پر مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت چلایا جائے، مقدمہ انسداددہشت گردی کی عدالت نمبردومیں چلےگا۔