اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

ڈاکٹر عاصم حسین 7 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 7 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا.

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کیا، جہاں سے انھیں نیب کورٹ میں پیش کیا گیا، ڈاکٹر عاصم پر زمینوں پر غیر قانونی قبضوں سمیت اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد ہے.

نیب نے عدالت سے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی ، جس کے بعد نیب کورٹ نے 7 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کردیا.

اس سے قبل ڈاکٹر عاصم کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں ایک بار پھر پیش کیا گیا، جسٹس نعمت اللہ کی سربراہی میں سنگل بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے، ڈی ایس پی الطاف حسین نے عدالت میں تفتیشی رپورٹ پیش کی، تفتشی افسر کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم پر لگائے گئے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ، ہم نے ڈاکٹر عاصم کو رہا کردیا ہے.

تفتشی افسر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کیخلاف ناکافی شواہد کی بنا پر چھوڑ رہے ہیں، ملزم کےخلاف شواہد نہیں ملے.

رینجرز لاء افسر نے عدالت میں ریمارکس دیئے کہ پولیس کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ نامکمل ہیں.

سرکاری وکیل نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کو مسترد کردیا اور کہا کہ ڈاکٹر عاصم جے آئی ٹی کے سامنے الزامات کا اقرار کر چکے ہیں، گواہ کا بیان اور شواہد موجود ہیں، عدالت کہے تو ڈاکٹر عاصم کےخلاف شواہد پیش کرنے کو تیار ہے.

ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر ملزمان کا علاج ہوتا رہا تو ڈاکٹر عاصم لاعلم تھے، علاج کرنے کیلئے کسی کی ہدایت نہیں لی جاتی، ڈاکٹر پر ہر مریض کا علاج کرنا لازم ہے.

عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین نے بھی اپنے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ضیاء کا پوتا ہوں، جو پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، کمپیوٹرائز ریکارڈ میں ردوبدل کی گئی ہے،اسپتال سے ضبط فہرست میں اپنی طرف سے نام شامل کئے گئے، ایم ایس کو بھی بیان دلوانے پر مجبور کیا گیا ، رینجرز آپرشن کی حماہت کی، کسی اور کا جھگڑا ہے نشانہ مجھ بنایا جارہا ہے، میرے ساتھ جو ہورہا ہے اس پر تحفظات ہیں مجھے اس کیس میں غلط طور پر ملوث کیا گیا۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے پیر تک ڈاکٹر عاصم کا چالان پیش کرنے کہا۔

یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کیس کے متعلق پولیس نے اپنی تفتیشی رپورٹ کو حتمی شکل دیدی تھی، پولیس کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج اور مالی معاونت کے کوئی شواہد نہیں ملے، جس کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمہ سے انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کردی گئی تھی۔

دوسری جانب رینجرزنے رہائی روکنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے، رینجرز کا کہنا تھا کہ ملزم نے جن دہشت گردوں کا علاج کیا ان کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں