کراچی : احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے زیر حراست رہنما ڈاکٹرعاصم کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکارکرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔ پی پی رہنما سینیٹرسعید غنی نےڈاکٹرعاصم سےعدالت میں ملاقات بھی کی۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل ریمانڈختم ہونے پرڈاکٹرعاصم کواحتساب عدالت میں پیش کیاگیا، دوران سماعت نیب نے عدالت کے روبرو ریمانڈ رپورٹ پیش کی۔
نیب کی ریمانڈ رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم سمیت 5 افراد کونامزد کیا گیاہے۔ نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی جسےعدالت نے مسترد کرتے ہوئے انہیں 12 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ تفتیشی افسر 22 فروری تک ریفرنس عدالت میں پیش کرے۔ بعد ازاں پی پی رہنماسینیٹرسعید غنی نےاُن سےملاقات کی۔
احتساب عدالت آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اچھےبرےحالات آتےرہتےہیں پارٹی ڈاکٹرعاصم کےساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے اور وفاق میں مستقل طور پر تعلقات ایک جیسے نہیں رہتے، شرجیل میمن نے وطن واپس آنے کیلئے خود عدالت سے رجوع کیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ وہ ڈاکٹر عاصم کیلئے کوئی خصوصی پیغام لے کر نہیں آئے، قیادت کو ڈاکٹر عاصم کی فکر رہتی ہے اس لئے بیانات بھی دیتے رہتے ہیں۔