بدھ, مارچ 19, 2025
اشتہار

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار ختم کرنے پوری کوشش کی گئی، ڈاکٹرعزیز قریشی

اشتہار

حیرت انگیز

بھوپال: اتر پردیش، اترا کھنڈ اور میوزیم کے سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی نے کہا ہے مرکزی حکومت کی جانب سے علی گڑھ یونیورسٹی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور نا انصافی کی کارروائی کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر عزیز قریشی نے کہا کہ ناپاک ارادے رکھنے والی حکومت جو پچھلے 70سالوں سے جو موقع کی تلاش میں تھی آخر کار اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئی اور بھارتی جنتہ پارٹی کی فرقہ پرست حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار ختم کرنے پوری کوشش کی۔

ڈاکٹرعزیز قریشی نے کہا کہ یہ اندرا گاندھی کا مسلمانوں کو دیا گیا حق لاثانی کا تحفہ تھا، جس کے لئے مسلم قوم نے برسوں تک جدوجہد کی تھی، لیکن اب جو حرکت کی گئی ہے وہ بزدلانہ اور نامردانہ حملہ اخلاق سے گری ہوئی حرکت ہے اور آئندہ ہونے والی سازش کی طرف ہونے والا اشارہ ہے۔

عزیز قریشی کا مزید کہنا تھا کہ علی گڑھ یونیورسٹی کی بقاء کے لئے ہر مسلمان کو تمام ممکن قانونی، جمہوری اور پر امن طریقہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

سابق گورنر نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی صرف ایک واحد یونیورسٹی نہیں ہے، بلکہ غیر منقسم ہندوستان اور دنیا کے دوسرے ہزاروں طالب علموں کی مادر درسگاہ ہے، جس کا شاندار ماضی اور عظیم الشان مستقبل ہے، جو پچھلے 70سال سے اپنے بقاء جنگ لڑنے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے مسلمانوں کو اپنی مذہب کی دی ہوئی تعلیم کے مطابق ایک وفادار شہری ہونا چاہئے اور اپنے ملک کی جمہوریت اور سیکولر حکومت اور آئین اور تحفظ مساوات اور انسانی قدروں کی حفاظت کے لئے ہر قربانی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں