تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

’اُس نے میری ذات پر کیچڑ اچھالا ہے‘ : شاعرانہ انداز میں جواب

کراچی: اردو ادب اور شاعری کا شغف رکھنے والے ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ  ڈاکٹر فاروق ستار نے شاعرانہ انداز میں اپنے پرانے ساتھی کو جواب دے کر حاضرین کے دل جیت لیے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں میزبان وسیم بادامی نے ڈاکٹر فاروق ستار کو ایک روز قبل فیصل سبزواری کی گفتگو کی ویڈیو سنائی جس میں وہ فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کی خواہش کا اظہار کررہے تھے۔

فیصل سبزواری کی خواہش پر تبصرہ کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ’میں نے کبھی واپسی کے امکان کو رد نہیں کیا، مجھے واپسی سے قبل خالد بھائی (ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی) کے ساتھ ایک روڈ میپ تیار کرنا ہے‘۔

فاروق ستار نے بتایا کہ ’ بلدیہ (بلدیاتی حکومت) میں رہنے کے باوجود جو گزشتہ چار سال ہم نے غلطیاں کیں اُس کی عوام سے معافی مانگنا ہوگی، پارٹی میں جو بگاڑ ہوا یا غلطیاں ہوئیں اُسے بھی ٹھیک کرنا ہے’۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فیصل سبزواری نے ایک شعر بھی پڑھا تھا۔ واضح رہے کہ فیصل سبزواری نے ڈاکٹر فاروق ستار کے لیے ایک شعر بھی پڑھا تھا۔

’میں بھی بہت عجیب ہوں، اتنا عجیب کہ بس،

خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں‘

اس موقع پر وسیم بادامی نے اسکرین پر تصویر لگا کر فاروق ستار سے پوچھا کہ وہ فیصل سبزواری کے لیے کیا شعر پڑھنا چاہیں گے۔

ڈاکٹر فارو ستار نے اپنے مخصوص انداز اور لب و لہجے میں درج ذیل پڑھ کر  فیصل سبزواری کے نام کیا۔

’یہ میرا فرض بنتا ہے میں اسکے ہاتھ دھلواؤں​

سنا ہے اس نے میری ذات پر کیچڑ اچھالا ہے​‘

اسی کے ساتھ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایک اور شعر پڑھ کر سنایا۔

’سلوکِ ناروا کا شکوہ اس لیے نہیں کرتا

میں بھی تو کسی کی بات کی پرواہ نہیں کرتا

بہت ہوشیار ہوں اپنی لڑائی آپ لڑتا ہوں

میں دل کی بات کو دیوار پر لکھا نہیں کرتا‘

واضح رہے کہ 22 اگست 2016 کو ہونے والی ملک مخالف تقریر اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی اور اے آر وائی نیوز پر حملے کے بعد 23 اگست 2016 کو  ڈاکٹر فاروق ستار نے لندن قیادت سے لاتعلقی اختیار کر کے ایم کیو ایم پاکستان کی سربراہی سنبھالی تھی، بعد ازاں اندرونی اختلافات اور دیگر وجوہات کی بنا پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کی بنیادی رکنیت خارج کردی تھی۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے الزام عائد کیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں ’چار افراد کا کرپٹ ٹولا‘ احتساب کے خلاف ہے، چونکہ احتساب کا عمل شروع ہونے والا تھا تو ایسے لوگوں نے مجھے پارٹی سے باہر کروا کر قبضہ کرلیا۔

Comments

- Advertisement -