تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

پی ٹی آئی کی ایک اور بڑی وکٹ گر گئی

کراچی: پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ نے پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

عمران علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی چھوڑنے اور اپنی صوبائی اسمبلی کی سیٹ سے مستعفی ہو رہا ہوں، جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ بہت تکلیف دہ اور افسوسناک تھا، گزشتہ 72 گھنٹے مجھ پر بہت بھاری گزرے، فیملی اور دوستوں سے طویل مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا تھا لوگوں کی سوچ کیا ہے، آپ اپنے رکھوالوں کو مار دیں گے تو آپ کا حال کیا ہوگا، ایم ایم عالم کے جہاز کو جلایا گیا جبکہ جی ایچ کیو پر بھی حملہ کیا گیا، ان سپاہیوں کا سوچیں جو سیاچن پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

عمران علی شاہ کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ میں سیاست چھوڑ کر اپنی عام زندگی کی طرف لوٹ رہا ہوں تاکہ عوام کی خدمت کر سکوں، اپنے ضمیر کی آواز پر پی ٹی آئی میں گیا تھا، میرے پاس کوئی پیغام نہیں آیا کہ جلاؤ گھیراؤ کرو۔

اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں نظریات کا فرق ہوتا ہے، ایسا نہیں کہ کوئی مل گیا تو سلام دعا نہیں کروں گا، میں تو ڈبل مہاجر ہوں پہلے بھارت اور پھر برطانیہ چھوڑ کر آیا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہونے والے سنجے گنگوانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ سنجے گنگوانی کا کہنا تھا کہ نہ صرف پارٹی بلکہ سیاست بھی چھوڑی دی، 9 مئی کو فوجی املاک کو نقصان پہنچانے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔

دو روز قبل کراچی کے حلقہ این اے 245 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں اور بطور ایم این اے اپنی نشت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، فوج ہے تو پاکستان ہے سیاسی پارٹیاں تو حکومتوں میں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن فوج ایک ہی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ میں فوج کے خلاف نہ گیا ہوں نہ جاؤں گا، سیاسی جماعتیں بدلی جاسکتی ہیں مگر ہم فوج کو نہیں بدل سکتے، میں اداروں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کا حامی نہیں ہوں، 9 مئی کو فوجی املاک کو نقصان پہنچانے پر احتجاجاً پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور اور پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نذر آتش کیا گیا۔ پرتشدد واقعات کے بعد اب تک متعدد پی ٹی آئی رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -