اسلام آباد: انچارج کرونا سیل پمز اسپتال ڈاکٹر نسیم کا کہنا ہے کہ لوگوں نے سماجی فاصلوں کو سنجیدہ نہیں لیا تو کرونا کیسز کی تعداد بہت زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پمز اسپتال میں کرونا سیل کی انچارج ڈاکٹر نسیم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، لوگ گھروں تک محدود رہیں تو امید ہے جلد کرونا سے چھٹکارا پالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 20 مریض مقامی منتقلی سے متاثرہ ہیں، زیرعلاج کرونا مریضوں میں زیادہ تعداد مردوں کی ہے، اسلام آباد میں زیر علاج مریضوں کی عمریں 20 سے 39 سال کے درمیان ہیں، انتقال کرجانے والے مریضوں کو پھیپھڑوں کے مسائل تھے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا کروناوائرس لیباٹریز کی تعداد 32 تک لے جانے کا فیصلہ
ڈاکٹر نسیم کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے افراد کرونا وائرس سے متاثرہ ہوسکتے ہیں، یورپی ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا وائرس پھیلنے کی رفتار کم ہے، لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے نہ ہوتے تو پاکستان میں تعداد بہت زیادہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کرنی ہے کہ علامات کی صورت میں فوری ٹیسٹ کرائیں، فوری ٹیسٹ کی صورت میں کرونا مریض آتا ہے تو آئسولیشن بہترین ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4 ہزار 5 ہوگئی ہے، کرونا کے باعث 54 اموات ہوئیں جبکہ 28 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، صحت یاب مریضوں کی تعداد 429 ہوگئی۔