اسلام آباد : پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹرنوشین حامد کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دوسری ڈوز میں تاخیر سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا، دوسری ڈوزمیں تاخیرسے امیون رسپانس اوربہتر ہوجاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹرنوشین حامد کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعدادکاویکسی نیشن سینٹرزکارخ کرناخوش آئندہے، کئی دفعہ ویکسین سینٹرزپرمنتقل کرنےمیں تاخیرہوجاتی ہے۔
،ڈاکٹرنوشین کا کہنا تھا کہ ویکسین کی دوسری ڈوزمیں تاخیرسےکسی قسم کانقصان نہیں ہوتا، دوسری ڈوزمیں تاخیرسےامیون رسپانس اوربہترہوجاتاہے، ویکسین فراہمی میں مسئلہ طلب اوررسدمیں فرق کاہے۔
گذشتہ روز پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ نے کہا تھا کہ کورونانےبڑےممالک کوہلاکررکھ دیا، ڈبلیوایچ اونےکہاکہ پاکستان سےدنیاکوسیکھناچاہیے جبکہ بل گیٹس نے کہا پاکستان نےکوروناپرقابواورگروتھ ریٹ بڑھایا۔
نوشین حامد کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نےماں کاکرداراداکیا، جب کوروناآیاتھاتوایک لیبارٹری تھی اب150ہے، جوملک تھرمامیٹرنہیں بناتاتھااب وینٹی لیٹربنانےکےقریب ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ رواں ماہ10لاکھ کوروناویکسین تیارکرلیں گے، آئندہ ماہ سے30لاکھ کوروناویکسین تیارکریں گے جبکہ ہیلتھ کارڈکی مدمیں12ارب سے زائدحکومت نے ادا کیے۔
پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ اسلام آبادکےاسپتالوں کواپ گریڈکردیاگیاہے، سیکٹرجی الیون میں350 بیڈکانیااسپتال اور اسلام آبادمیں نرسنگ یونیورسٹی بنائیں گے۔