کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما جےآئی ٹی ارکان نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی، نوازشریف کے بچنے کا کوئی راستہ نہیں بچا، شکرہے جےآئی ٹی تحقیقات پر میراتجزیہ غلط نکلا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ نے جو سمت متعین کی، اللہ کرے انجام اسی پر ہو، رپورٹ پراللہ کے حضور شکر گزارہوں، انہوں نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی۔
اللہ نے جےآئی ٹی ارکان کو استقامت دی، جے آئی ٹی رپورٹ تاریخ میں انوکھی تحقیقات ہے، اس ٹیم کے ارکان کرکٹ ٹیم سے زیادہ انعامات کے مستحق ہیں، پتہ نہیں جے آئی ٹی ارکان کو کتنی پیشکشیں کی گئی ہونگی؟
ان کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالے سے میرا تجزیہ غلط نکلا جبکہ میرے سابقہ تجزیے کی بیناد38سال کا تجربہ تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے قریبی ساتھیوں کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، پانچ میں سے دو ججز نے تو نوازشریف کا قصہ ہی تمام کر دیا تھا، جےآئی ٹی بنانے کا فیصلہ اکثریتی لیکن رپورٹ متفقہ ہے،۔
اس رپورٹ کے بعد وزیر اعظم کے بچنےکا کوئی راستہ نہیں بچا، کیس چل رہاہے، بینچ کو تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جس بینچ میں رپورٹ جمع ہوئی اسی کو فیصلہ کرنا ہے، ابھی سپریم کورٹ کا مرحلہ باقی ہے، انتظارکیا جائے۔
ڈاکٹر طاپرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن گو نوازگو ایجنڈے کے ایک صفحے پر آئے، قانون نے بدعنوانوں کے چہروں سےنقاب ہٹادیا، والیم دس مانگنے والوں نے ہمیں نجفی کمیشن کی رپورٹ ہی نہیں دی۔
احتساب کو سازش کہنے والوں کے اپنے دامن داغدار ہیں، حقیقی جمہوریت احتساب سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہے۔