لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نوازشریف کے علاج میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی، وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانے کی پیش کش کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی قیادت کو آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کے علاج کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ حکومت نواز شریف کی مرضی کے مطابق انہیں مزید بہتر طریقے سے علاج کی سہولیات فراہم کرنے کو تیار ہے۔
وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے فیصلے کی روشنی میں مسلم لیگ ن سے بات چیت کی، اپوزیشن نے اپنے مسائل کے بارے میں حکومت کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ حکومت نواز شریف کی مرضی کے مطابق انہیں علاج کی مزید بہترین سہولیات فراہم کرنے کو تیار ہے۔
مزید پڑھیں: نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت کی پیش کش
راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ حکومتی پیش کش پر اپوزیشن اراکین نے اپنی قیادت سے مشاورت کرنے کے لیے وقت مانگا ہے اسی طرح حکومت اپنی بات بھی اعلیٰ قیادت تک پہنچائے گی، وزیر اعظم عمران خان کی علاج کی فراہمی کے حوالے سے دی جانے والی ہدایات کے بعد کسی کو شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے علاج کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی، وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بیرون ملک سے ڈاکٹر منگوانے کی پیشکش بارے میں بھی ن لیگ کو آگاہ کردیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی اور اپوزیشن رہنماء ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا کہ نوازشریف کو علاج کی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے اپنی اعلی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت طلب کیا ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ علاج و معالجے کی سہولیات میں مریض کا مطمئن ہونا بہت ضروری ہے، جو مرض لاحق تھا بورڈ میں اس کا کوئی بھی ماہر ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے شریف خاندان اور مسلم لیگ ن کو پیش کش کی تھی کہ اگر وہ چاہیں تو حکومت لندن سے ڈاکٹر بلوانے کو بھی تیار ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کی طبیعت ناساز ہے جس پر حکومت نے انہیں اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا البتہ سابق وزیراعظم نے علاج نہ کرانے کی ضد پکڑ لی۔ مریم نواز نے گزشتہ روز اپنی دادی اور چچا کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کی تھی جس کے دوران اُن کی والدہ نے بھی اسپتال منتقلی کے لیے بیٹے کو راضی کرنے کی کوشش کی مگر وہ نہ جانے پر بضد تھے۔