اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی معیدیوسف کا کہنا ہے کہ ابھی تک لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،خدارا افواہیں نہ پھیلائیں ، لاک ڈاؤن جیسی افواہوں پر مبنی خبروں سے صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹرظفرمرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کی گئی، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مرکزی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے، کمیٹی کورونا وائرس کی صورتحال پر نظر رکھے گی۔
ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا تھا کہ ماسک ،وینٹی لیٹرز ،اسپتالوں میں طبی سہولتوں کی فراہمی پرکام جاری ہے، قومی سطح پر کیا اقدامات کئے جارہے ہیں، اسے عوام کے سامنے رکھنا چاہیے، وفاق،صوبوں کے درمیان مکمل آہنگی پر اتفاق کیا گیا، ہیلتھ ورکرز فرنٹ پر کام کررہے ہیں، ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
معاون خصوصی نے کہا ہے کہ پاکستان کی صورتحال سے پہلے عالمی تجزیہ سامنے رکھنا چاہتا ہوں، 186 ممالک کوروناوائرس سے متاثر ہیں ، 2 لاکھ77 ہزار سے زائد کورونا کیسز ہوچکے ہیں، دنیا بھر میں کورونا سے 11431افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 91ہزار صحتیاب ہوئے، ایک تہائی لوگ مکمل طور پر دنیا میں صحت مند ہوچکے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مستند اعداد و شمار کے مطابق 534 کیسز ہیں،پنجاب میں 104،سندھ میں259 ،کے پی میں27 کیسز ہیں، بلوچستان میں103 ،اسلام آباد میں 10،آزاد کشمیر میں ایک کیس ہے۔
ڈاکٹرظفرمرزا نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے 5 کیسز مکمل صحت یاب ہوئے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد3ہے، کراچی،مردان اور پشاور میں کورونا وائرس سے اموات ہوئیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ایران سے زائرین واپس آئے،ان کی شرح بہت زیادہ ہے، تفتان میں ایسا نظام موجود تھا، جس سے پوزیٹو کیسز کا پتہ چلا، 24 گھنٹے میں ملک کے انٹری پوائنٹس پر13991 لوگوں کی اسکریننگ ہوئی، باہرسے آنیوالے 1.4ملین لوگوں کی اسکریننگ ہوچکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے2021، کے پی اور سندھ 1059، جی بی کے523 لوگ شامل ہیں، فیصلہ ہوا تھا ایران سے آنیوالے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا ، آج کے دن 3378لوگ ہیں جو مختلف صوبوں کے قرنطینہ میں ہیں جبکہ پاکستان میں 14لیبارٹریاں ہیں جہاں کورونا ٹیسٹ کئے جارہےہیں.
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا لوگ ایک دوسرے سےکم سے کم2 میٹر فاصلہ رکھیں، 3 دن کو پریکٹس ٹائم سمجھیں اور لوگ گھروں میں رہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی معیدیوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بین الاقوامی فلائٹس آپریشن 2 ہفتے کیلئے بند کیا گیا ہے، 4 اپریل شام 8 بجے فضائی آپریشن معطل رہے گا، پی آئی اے کی کچھ پروازیں ہیں، جنہیں واپس آنےکی اجازت ہوگی۔
معیدیوسف نے کہا کہ وزیراعظم،مشیران و دیگر نے بہت مشکل فیصلہ کیا، مشکل فیصلہ ہے،صورتحال کو بارہا ریویو بھی کررہے ہیں، عوام کی بہتری کے لئے فیصلے کئے جارہے ہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کی اسکریننگ سے متعلق مزید اقدامات کئےجائیں گے، کورونا وائرس چین سے شروع کیا لیکن چین سے ایک کیس پاکستان نہیں آیا،ایران سے کورونا وائرس پاکستان آیا۔
انھوں نے کہا کہ پوری دنیا کورونا وائرس سے متاثر ہے،پروازوں کو جزوی بند کرنے کا فیصلہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے کیا گیا، سوشل میڈیا پر افواہیں گردش میں ہیں، لاک ڈاؤن تک کا کہا گیا، ابھی تک لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،خدارا افواہیں نہ پھیلائیں، لاک ڈاؤن جیسی افواہوں پر مبنی خبروں سے صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔