تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پاکستان میں ہرشہری کو سالانہ10انجکشن لگائے جاتے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہرشہری کو سالانہ10 انجکشن لگائے جاتے ہیں، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مریضوں کی حفاظت کے بارے میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ادویات کی غیراخلاقی تشہیر روکنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ملک کی75فیصد آبادی کا انحصار نجی ہیلتھ سیکٹر پر ہے، میڈیکل انڈسٹریز اور ڈاکٹرز کا اتحاد توڑنا ہوگا، ڈاکٹرز ہر کانفرنس کیلئے فنڈنز لیتے ہیں، وفاقی ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انجیکشنز لگائے جانے کا تناسب دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ملک میں ہرشہری کو سالانہ10انجیکشنز لگائے جاتے ہیں، شہریوں کو لگنے والے95فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر دسواں شخص ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے، 85فیصد سرنجوں کا ایک سے زائد بار استعمال کیا جاتا ہے، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا، مریضوں کی حفاظت ڈاکٹرز کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -