نئی دہلی : انٹر پول نے بین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف بھارت کا ریڈ کارنر نوٹس مسترد کردیا، بھارت نے انٹرپول کو ریڈ کارنر نوٹس کی درخواست کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق انٹر پول نے بھارتی حکومت کی جانب سے معروف اسلامی مبلغ اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ذاکرنائیک کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس مسترد کردیا۔
بھارت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف انٹرپول کو ریڈ کارنر نوٹس کی درخواست کی تھی جس میں ان پر نفرت انگیز تقاریر سمیت دیگر الزامات لگائے گئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انٹرپول نے نوٹس منسوخ کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف جو شواہد جمع کرائے گئے ہیں وہ تعصب پر مبنی تھے ان کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بنگلہ دیش میں واقع ایک کیفے میں دو حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد کیس کی تحقیقات میں مبینہ طور پر یہ بات سامنے آئی تھی کہ دونوں دہشت گرد ذاکر نائیک کے خطابات سے متاثر تھے۔
مزید پڑھیں: بھارت کے کالے قوانین مسلمانوں کے لیے ہیں، ذاکر نائیک
قبل ازیں بھارت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر الزامات عائد کیے تھے کہ اسلامک ریسرچ سینٹر سے ہونے والی تقاریر سے شدت پسند پیدا ہورہے ہیں جس کے بعد اس ادارے پر 5 سال کی پابندی عائد کرتے ہوئے مبلغ ذاکر نائیک پر بھی پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
بھارتی حکومت کی مسلمان دشمن پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ذاکر نائیک نے سعودی عرب میں سکونت اختیار کی تاہم بعد ازاں سعودی حکومت کی جانب سے ذاکر نائیک کو مستقل سعودی شہریت دے دی گئی ہے۔