عالمی شہرت یافتہ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہ کرجنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے آخری بار سنہ دو ہزار بارہ میں اردو میں تقریر کی تھی جس کے بعد اب پاکستان میں دو ہزار چوبیس مین اردو بولنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے میں پاکستان میں موجود ہوں اور میری تمنا تھی میں پاکستان میں تقریر کروں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے لیکچر میں کہا کہ ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے آج کا موضوع ہے، ہم نے کبھی سوچا ہم دنیا میں کیا کررہے ہیں، کبھی بھی سوچا ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے۔
’’دنیا میں کچھ لوگوں کے پاس زندگی جینے کا گول ہی نہیں ہے اور کچھ کے پاس گول ہے تو مقصد نہیں، ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے اس کا جواب اللہ تعالیٰ دے سکتا ہے‘‘
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اللہ نے جن اور انسان کو پیدا کیا تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے، اللہ کے احکامات پر عمل کرنا اللہ کی عبادت کرنا ہے، انسان کو کس طرح زندگی جینا ہے وہ قرآن مجید میں لکھا ہے۔
انکا کہنا تھاکہ لوگ مجھ سے پاکستان کے حالات کی شکایت کرتے ہیں، پاکستان امریکا سے کہیں زیادہ بہتر ہے، مسلم ملک چھوڑ کر غیر مسلم ملک میں بسنے کی کبھی حمایت نہیں کرتا، پاکستان میں رہ کر جنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے اور اہم ملکی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ان دنوں ڈاکٹر ذاکر نائیک 10 دن کے دورے پر کراچی میں موجود ہیں، ڈاکٹر ذاکر کی 7 سے 10 اکتوبر تک نجی ملاقاتیں طے ہیں اور 11 اکتوبر کی صبح وہ کراچی سے لاہور روانہ ہوجائیں گے۔