لاہور: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈاکٹرز کو نسخہ میں ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا اور کہا عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی روشنی میں ہربل اور آلٹرنیٹیو ادویات کو نسخہ پر نہیں لکھا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈاکٹرز کو نسخہ پر ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا اور پاکستان بھر کے ڈاکٹرز کو نیوٹراسیوٹیکل، ہربل، کاسمیٹکس اور الٹر نیٹیو ادویات پر پابندی کا مراسلہ جا ری کر دیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہر بل اور متبادل ادویات جنرل پروڈکٹ ہیں، جو نسخہ پر نہیں لکھی جا سکتی، ڈاکٹرز ہربل اور آلٹرنیٹیو ادویات کو رجسٹرڈ نسخہ پر لکھتے ہیں جس کی وجہ مریض خریدنے پر مجبور ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی روشنی میں ہربل اور متبادل ادویات کو نسخہ پر نہیں لکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب صدر پاکستان ڈرگ لائر فورم نور مہر کا کہنا ہے کہ ڈریپ کا خط کہ ڈاکٹر نسخہ میں او ٹی سی پر پابندی بلکل غیر قانونی ایڈوائزری ہیں، ڈاکٹر PMDC کے ماتحت ہیں، نہ کہ ڈریپ کے، ڈریپ کا موجودہ خط ڈریپ ایکٹ 2012 کے منافی ہے۔