چائے ہو یا کافی یہ ایسے مشروب ہیں کہ اگر کسی کو اس کا ذائقہ منہ کو لگ جائے تو مشکل سے ہی چھوٹتا ہے اور صبح سویرے تازہ دم ہونے کے لیے چائے یا کافی کا ایک کپ پینا ناگزیر ہوتا ہے۔
پُرتگال میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر آپ روزانہ کافی پینا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت طویل اور صحت مند زندگی کے لیے بہترین ثابت ہوسکتی ہے۔
ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کافی نہ صرف دماغ بلکہ جسمانی افعال کو انجام دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، یہ ذیابیطس کے ساتھ دل کی بیماریوں سے بھی 25 فیصد تک حفاظت کر سکتی ہے۔
Coimbra یونیورسٹی کی تحقیق میں ماضی کی 50 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور یہ دیکھا گیا کہ کافی پینے سے لوگوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کافی پینے کو معمول بنانے سے اوسط عمر میں 1.8 سال کا اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ کافی میں وٹامن بی 2، میگنیشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔
کافی کے ایک کپ میں کیا ہوتا ہے؟
ایک کپ کافی میں 80 سے 100 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔ یہ اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ یومیہ کیفین کی انتہائی حد 400 ملی گرام ہے۔ مقررہ حد سے زیادہ استعمال کرنے سے جسم پر اس کے اثرات کے بارے میں معلوم ہونا کافی ضروری ہے۔
اسی طرح یہ گرم مشروب مسلز اور مدافعتی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
کافی پینے سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے اور توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، کیفین دماغ میں ’اڈینوسین ریسیپٹرز‘ کے خلاف کام کرتی ہے جس سے دماغی بالیدگی اور قوت حافظہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
’ویری ویل فٹ‘ ویب سائٹ کے مطابق جو خواتین باقاعدگی سے 250 ملی گرام کیفین کا استعمال کرتی ہیں ان میں ذہانت کا تناسب بڑھ جاتا ہے اور وہ تھکاوٹ بھی کم محسوس کرتی ہیں۔