دودھ کیلشیم اور فاسفورس کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو مضبوط، صحت مند ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما اور دیکھ بھال کے لیے ضروری ہے۔
ہم سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈے دودھ سے لطف اندوز ہوتے ہیں مگر اب ماہرین نے خبردار کردیا ہے۔
دودھ میں پروٹین اور کیلشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ یہ وٹامن اے، بی ٹو اور بی 12 سے بھرپور ہوتا ہے، بیشتر افراد رات کو سونے سے پہلے دودھ کا استعمال کرتے ہیں، عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ سونے سے پہلے گرم دودھ پینے سے نیند اچھی آتی ہے۔
مگر کچھ افراد کو دودھ پینے کے فوری بعد کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑجاتا ہے، جس میں سب سے عام بدہضمی ہونا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ایسا لیکٹوس انٹالرینس کی وجہ سے ہوتا ہے، لیکٹوس عمومی طور پر ڈیری مصنوعات میں پائی جاتی ہیں۔
کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے معدے کے ماہر ڈاکٹر پلائی ایم مینکم نے ایک ویڈیو میں بتایا کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد میں آہستہ آہستہ لیکٹوس انزائم کی کمی شروع ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے ان کا جسم دودھ ہضم کرنے سے قاصر رہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیکٹوس انزائم ہماری چھوٹی آنت میں پایا جاتا ہے جو دودھ میں موجود لیکٹوس کو چھوٹے چھوٹے مالیکیولز جیسے گلوکوز اور گلیگٹوز میں توڑنے کا کام سرانجام دیتا ہے تاکہ یہ آسانی سے جذب ہوسکے۔
ڈاکٹر پلائی اپم نے مزید بتایا کہ تیس سال کے بعد ہماری چھوٹی آنت میں لیکٹوس انزائم کی پیداوار میں کمی شروع ہوجاتی ہے، لیکٹاس انزائم کے بغیر دودھ بڑی آنت میں چلا جاتا ہے اور اس میں موجود بیکٹریا کو بدہضمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ڈاکٹر پلائی اپم کا کہنا تھا کہ یہی نہیں سونے سے پہلے دودھ پینا آپ کی انسولین کی سطح کو بڑھاسکتا ہے کیونکہ دودھ میں موجود کاربوہائیڈریٹ باڈی کلاک کو ختم کرتا ہے۔
فوڈ اینڈ نیوٹریشن ریسرچ میں شائع ہونے والے جریدے کے ایک مضمون میں یورپ کے محققین نے دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے صحت پر اثرات پر موجودہ مطالعات سے سائنسی شواہد کا جائزہ لیا۔
دستیاب شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ دودھ کا استعمال موٹاپے، ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماری کے ساتھ ساتھ بڑی آنت، مثانے، گیسٹرک اور چھاتی کے کینسر کے کم خطرے سے منسلک ہے۔