ہفتہ, مارچ 22, 2025
اشتہار

نہار منہ گرم پانی پینا، حیرت انگیز فوائد لیکن سب کیلیے نہیں!!

اشتہار

حیرت انگیز

اکثر لوگ صبح سویرے اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پیتے ہیں یہ عمل بہت سی بیماریوں سے بچاؤ یا ان کی علاج کیلیے مفید ہے لیکن یہ عمل سب کیلیے نامناسب ہے۔

زیر نظر مضمون میں نہار منہ گرم پانی پینے کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے تاکہ لوگ اس کے نقصانات سے بھی آگاہی حاصل کرسکیں۔

 صبح نہار منہ گرم پانی پینا وزن کم کرنے اور پیٹ صاف کرنے میں مدد دیتا ہے اور اس کے علاوہ بھی بہت سے فوائد ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق ویسے تو صبح سویرے خالی پیٹ نیم گرم پانی پینا صحت کیلیے مفید ہے تاہم لیکن کچھ لوگوں کے لیے یہ عمل نقصان دہ بھی ہے۔

بھارتی میڈیا میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہر غذائیت کے مطابق ایسی 5 بیماریاں ہیں جن میں نہار منہ گرم پانی پینے سے مرض میں افاقہ ہونے کے بجائے اس میں اضافہ ہوجاتا ہے جو لوگ ان مذکورہ بیماریوں میں مبتلا ہیں وہ ہرگز صبح یہ پانی نہ پیئیں۔

ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو پیٹ کے السر کی شکایت ہے تو نہار منہ گرم پانی نہ پئیں یہ نقصان ہو سکتا ہے۔ اس عمل سے پیٹ میں جلن اور درد ہو سکتا ہے اور پیٹ میں سوجن بھی ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ السر کے مریض گرم یا جلن پیدا والے مشروبات سے پرہیز کریں،ایسے مریضوں کو مسالحے دار کھانے، کیفین، الکحل اور تیزابیت والی غذاؤں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔

اسہال یا لوز موشن کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، جیسے کہ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن، ناقص خوراک، ادویات کے مضر اثرات، یا تناؤ وغیرہ۔

اسہال کی صورت میں نیم گرم پانی پینے سے معدے اور آنتوں میں سوزش بڑھ سکتی ہے، خاص طور پر اگر یہ انفیکشن، زہریلے کھانے، یا آئی بی ڈی جیسے السرٹیو کولائٹس یا کروہن کی بیماری کی وجہ سے ہو۔

ایسی کیفیت میں نیم گرم پانی پینے سے جسم کا میٹابولزم اور آنتوں کی حرکت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے اسہال کے دوران عام اور سادہ پانی پینا بہتر ہے۔

صبح نہار منہ گرم پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت بڑھ سکتا ہے کیونکہ گرم پانی جسم کو گرم کرتا ہے جس سے پسینہ آسکتا ہے، جو جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جو لوگ شدید گرمی محسوس کرتے ہیں انہیں گرمیوں میں گرم پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ ہیٹ اسٹروک جیسی حالت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

لہٰذا اپنے طور پر یا کسی ٹوٹکے پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں تاکہ آپ کا کوئی بھی عمل فائدے کے بجائے کسی نقصان کا سبب نہ بن سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں