دنیا بھر میں ہر سال بارودی سرنگوں کی زد میں آ کر ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، بارودی سرنگ کا سراغ لگانا ایک مشکل امر ہے تاہم اب ایسا روبوٹ تیار کرلیا گیا ہے جو اس خطرے سے بچا سکتا ہے۔
یہ روبوٹ میسا چوسٹس یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے جو بارودی سرنگوں کا سراغ لگا سکتا ہے۔ یہ روبوٹ دو روبوٹک اجسام یعنی روور اور ڈرون پر مشتمل ہے۔
روور دھاتی ڈی ٹیکٹر کے ذریعے سرنگ کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ ڈرون اس سرنگ کو تباہ کرسکتا ہے۔
میسا چوسٹس یونیورسٹی کے ماہرین گزشتہ 5 برس سے اس پر کام کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق دو روبوٹس کو یکجا کرنے کا مقصد دونوں کی صلاحیتوں اور استعداد کو یکجا کرنا تھا جس سے بہترین اور غیر معمولی نتائج حاصل کیے جاسکتے ہوں۔
ایک اندازے کے مطابق ہر سال 20 ہزار افراد بارودی سرنگوں کی زد میں آ کر ہلاک ہوجاتے ہیں، اب اس روبوٹ کی ایجاد کے بعد ماہرین نے ہلاکتوں کی اس شرح میں کمی کی امید ظاہر کی ہے۔