اسلام آباد : اوباما انتظامیہ نے بلوچستان میں ایک ڈرون حملہ کرکے اپنے کئی مفادات حاصل کرلئے۔ ایک جانب بین الاقوامی سطح پر پاکستان کاامیج خراب کرنےکی بھرپور کوشش کی گئی تو دوسری طرف طالبان کو بھی اپنے نئے امیرکا باضابطہ اعلان کرنے کا موقع مل گیا۔
امریکی ڈرون حملہ طالبان کی مدد اورپاکستان کی مشکلات میں مزید اضافہ کرگیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور اخترتھا تو تین دسمبر دوہزار پندرہ کوملا رسول کےساتھ طالبان کی اندرونی جھڑپ میں کون سا شخص مارا گیا؟
اطلاعات کےمطابق ملا اختر منصور ساڑھے پانچ ماہ قبل طالبان کی ذاتی لڑائی میں ہلاک ہوگیا تھا۔ جس کےبعد طالبان نےموت کی خبرکو چھپاتے ہوئے ہیبت اللہ امیر کو مقررکرکے با ضابطہ اعلا ن سےگریز کیا۔
پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کرنے والی اوباما انتظامیہ نے مبینہ حملہ کرکے ایک ڈرون سے کئی مفادات حاصل کرلئے۔
امریکہ نے پاکستان پر دباؤ بڑھا کر عالمی برادری میں غیر محفوظ ریاست قرار دینے کی کوشش کی تو دوسری جانب پاک چائنا راہداری پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
ڈرون حملے کی آڑ میں امریکہ نے ساتھ ہی طالبان کی اس طرح مدد کرڈالی کہ وہ باضابطہ طورپر اپنے نئے امیرکا اعلان کرسکیں۔