کوئٹہ: رواں برس صوبہ بلوچستان میں معمول سے نہایت کم بارشیں ہوئیں جس کے باعث متعدد علاقے خشک سالی کی لپیٹ میں آگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 2 دہائیوں سے بارشوں میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2018 میں بارشوں میں مزید کمی دیکھی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں سال بھر میں مجموعی طور پر نہایت کم بارشیں ہوئیں جس کے باعث صوبے کے 14 اضلاع خشک سالی کی لپیٹ میں آگئے۔
بارشوں میں کمی کی وجہ سے رواں برس زراعت کا شعبہ بھی شدید متاثر رہا۔ دریاؤں میں پانی کی کمی کے باعث گرین بیلٹ اور خشک آبہ علاقوں میں بھی زرعی پیداوار معمول سے کم رہی۔
موسمی تبدیلیوں اور کم ہوتے آبی ذخائر سے نمٹنے کے لیے رواں برس کوئی قابل ذکر اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ نئی حکومت نے واٹر ایمرجنسی نافذ کردی تاہم کوئی بڑا ڈیم اس سال بھی مکمل نہ کیا جاسکا اور نہ ہی اینڈرڈ ڈیم منصوبے پر کوئی قابل ذکر پیشرفت ہوئی۔
ماہرین کے مطابق صورتحال یہی رہی تو آئندہ برس صوبے کے بیشتر علاقوں میں قحط پڑنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔