اتوار, فروری 23, 2025
اشتہار

منشیات کے عادی افراد کی پولیس کو دیکھ کرڈرامہ بازیاں : ویڈیو

اشتہار

حیرت انگیز

شہر کی گلی کوچوں، فٹ پاتھوں اور نالوں کے اندر بیٹھے منشیات کے عادی افراد نہ صرف اپنے لیے بلکہ نئی نسل کیلیے بھی کسی خطرے سے کم نہیں۔

ایسے منشیات کے عادی افراد جو دیکھنے میں بہت کمزور اور لاغر دکھائی دیتے ہیں اپنا نشہ پورا کرنے کے بعد ان میں اتنی طاقت آجاتی ہے کہ اچھا خاصا بندہ بھی ان کو بھاگتے ہوئے نہیں پکڑ پاتا۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں ان منشیات کے عادی افراد کیخلاف ان کی پناہ گاہوں پر  ایک آپریشن کیا گیا جس میں اینٹی نارکوٹکس اینڈ کرائم کنٹرول سوشل اوئیرنیس فاؤنڈیشن اور تھانہ نیو کراچی کے عملے نے بھرپور تعاون کیا۔

منشیات کے عادی یہ افراد علاقوں میں چھوٹی چھوٹی چوریوں کے ساتھ فلیٹوں کے نیچے اور گھروں کے باہر کھڑی موٹرسائیکلوں کو بھی چرا کر لے جاتے ہیں اور کھول کر اس کے پرزے کباڑیوں کو بیچ دیتے ہیں۔

اس موقع پر نیو کراچی میں سندھ گورنمنٹ اسپتال کے عقب میں واقع ایک پلاٹ پر ان افراد کو پکڑنے کیلیے کارروائی کا آغاز کیا گیا، اس جگہ یہ لوگ منشیات کی خرید و فروخت کا کام بھی کرتے ہیں۔ ان نشئی افراد کے ساتھ ،منشیات فروش بھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔

پولیس کو دیکھ کر ان لوگوں نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم زیادہ تر پکڑے گئے جنہیں ایک گاڑی میں بھر کر تھانے منقتل کردیا گیا۔

ٹیم سر عام کو کارروائی کے دوران ایک ایسے نشئی سے ملنے کا بھی موقع ملا جو بے ہوش ہونے کی زبردست ایکٹنگ کررہا تھا پولیس کو دیکھتے ہیں پہلے تو اس نے بھاگبے کی کوشش کی لیکن جب دیکھا کہ اب جان بچانا مشکل ہے تو بے سدھ ہوکر زمین پر ہی لیٹ گیا۔

نوٹ : رپورٹ کی مزید تفصیلات اگلی خبر میں ملاحظہ کریں

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 20 کروڑ سے زائد افراد منشیات کے نشے کے عادی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق منشیات کا استعمال دنیا بھر میں سب سے زیادہ امریکا میں ہوتا ہے۔ ہیروئن کے استعمال میں تعداد کے حوالے سے ایشیا سرفہرست ہے۔

اس وقت پوری دنیا میں منشیات کی سب سے زیادہ مانگ یورپ میں ہے۔ جہاں تقریباً 75 فیصد لوگ ذہنی دباؤ اور دیگر امراض سے وقتی سکون حاصل کرنے لیے منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔

وطن عزیز پاکستان میں بطورِ منشیات سب سے زیادہ استعمال بھنگ، حشیش، چرس، ہیروئن اور شراب کی صورت میں کیا جاتا تھا جس نے اب مزید جدت اختیار کرلی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں