کراچی: کراچی میں گذشتہ روز قتل ہونے والے ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ حساس اداروں نے منگھوپیر سے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ شہید ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 3 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نشانہ بنانے کے بعد رانگ سائیڈ واپس آئے۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 17 اور ہوٹل سے 2 خول ملے۔
شہید ڈی ایس پی نے پہلوان گوٹھ، اور پھر ہارون رائل سٹی کا روٹ استعمال کیا۔ 3 ماہ کی پوسٹنگ کے دوران شہید ڈی ایس پی ایک ہی راستہ استعمال کرتے رہے۔ روٹ پر سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے، نجی کیمروں کی فوٹیجز کی تلاش جاری ہے۔
حکام کے مطابق گاڑی پر 14 گولیوں کے نشانات ہیں اور دو سے تین پستول استعمال ہونے کا شبہ ہے۔
دوسری جانب منگھو پیرمیں حساس اداروں کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان کا تعلق رحیم سواتی گروپ سے ہے۔ ملزمان کو نامعلوم مقام پرمنتقل کیا گیا ہے جہاں پر ان سے حالیہ پولیس ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی جاں بحق جبکہ ان کے ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے تھے۔