لاہور: دعا زہرا کے نکاح خواں اور گواہ کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے بھاگ کر پنجاب میں پسند کی شادی کرنے والی نو عمر لڑکی دعا زہرا کا نکاح پڑھوانے والے مولوی اور شادی کے گواہ کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
سمن آباد پولیس ٹیم نے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا، دونوں افراد کو راہداری ریمانڈ لے کر کراچی پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ نکاح خواں اور گواہ پر دعا زہرا کا بوگس نکاح پڑھانے کا الزام ہے، جس پر ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کی عمر سے متعلق تضاد پایا جاتا ہے، اس سلسلے میں مزید تفتیش کراچی پولیس کرے گی۔
دوسری طرف دعا زہرا نے سندھ اور پنجاب پولیس پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے، دعا زہرا نے اپنی زندگی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
چند دن قبل دعا کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس اغوا کر کے کراچی لے جانا چاہتی ہے، جب کہ کراچی میں ہماری زندگی کو خطرات لاحق ہیں، میں نے اپنی پسند سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے، اگر ہمیں کچھ ہوا تو والدین، پنجاب اور سندھ پولیس ذمہ دار ہوگی۔