کراچی : دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا، وکیل کا کہنا ہے کہ ہڈیوں کے ذریعے عمر کے تعین کیلئے میڈیکل ٹیسٹ حتمی نہیں ہوتا۔
تفصیلات کے مطابق والد مہدی کاظمی کے وکیل الطاف کھوسو ایڈووکیٹ نے دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا دیے۔
الطاف کھوسو ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمرکے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جانا چاہیے تھا، ہڈیوں کے ذریعے عمر کے تعین کیلئے میڈیکل ٹیسٹ حتمی نہیں ہوتا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ نادرا ریکارڈ میں دن،تاریخ سمیت مکمل تفصیلات ہوتی ہیں،دستاویزقانونی ہوتےہیں، میڈیکل سرٹیفکیٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔
گذشتہ روز کراچی پولیس کو دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ موصول ہوئی تھی ، موصول رپورٹ کےمطابق دعازہرا کی عمرسولہ سےسترہ سال کےدرمیان ہے جبکہ والدین نے اس کی عمر چودہ برس اور دعا زہرا نے عدالت میں اپنی عمراٹھارہ سال بتائی تھی۔
یاد رہے دو روز قبل پولیس حکام نے دعازہرا اور اس کے شوہر ظہیر کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں دعا زہرا نے والدین سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔
جس کے بعد عدالت نے دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا حکم دیتے ہوئے شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں دعا زہرہ کے والد کے وکیل نے کہا تھا کہ دعا زہرا ابھی کم عمر اور نابالغ ہے ، ہم نمرہ کاظمی جیسی رپورٹ تسلیم نہیں کریں گے۔
واضح رہے پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی دعا زہرا کو بہاولنگر سے بازیاب کروایا گیا تھا جبکہ پولیس نے شوہراور پناہ دینے والے کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس کے مطابق زیرحراست چشتیاں کے رہائشی محمدرفیع پر دعازہرہ اور اس کے شوہر ظہیرکوپناہ دینے کا الزام ہے۔